کتاب: مقالاتِ اثریہ - صفحہ 333
حصہ دوم
صحیح مسلم
صحیح مسلم کی احادیث کی ترتیب:
صحیح مسلم کو صحیح بخاری کے بعد جو مرتبہ اور قبولِ عام حاصل ہوا ہے، وہ کسی سے بھی مخفی نہیں۔ اس کی بنیادی وجہ جہاں امام صاحب کا خلوص اور للّٰہیت ہے، وہاں اس میں چند ایسی بنیادی خوبیاں بھی ہیں جن کی بدولت یہ صحیح بخاری سے بھی ایک امتیازی حیثیت رکھتی ہے اور ان اوصاف میں سے ایک وصف سبھی ابواب میں صحت کے اعتبار سے احادیث کی ترتیب و تنسیق ہے۔ اور اس خاصیت کا تذکرہ انھوں نے مقدمۂ کتاب میں کیا ہے۔ اس لیے وہ کسی باب کو شروع کرنے میں انھی روایات کا انتخاب کرتے ہیں جو دوسری روایات سے اصح ہوتی ہیں اور یہ بھی معلوم ہے کہ کسی چیز کا اصح ہونا اس باب میں بقیہ روایات کی مناسبت سے ہے مطلق طور پر نہیں، یعنی ایک حدیث جس کے رواۃ کا شمار تعدیل کے دوسرے مرتبہ میں ہوتا ہے۔ یہ ان رواۃ کی حدیث سے اصح ہے، جن کے رواۃ کا شمار تعدیل کے تیسرے مرتبہ میں ہوتا ہے۔ ضروری نہیں کہ پہلے مرتبہ کے رواۃ کی روایت کو اصح قرار دیا جائے۔
اسی مناسبت سے وہ کبھی کبھار اواخرِ ابواب میں معلول روایت بھی لے آتے ہیں۔ ایسی روایت سے استدلال اور استنباط مطلوب نہیں ہوتا بلکہ اس سے مقصود