کتاب: مقالاتِ اثریہ - صفحہ 322
چوتھا مقالہ: زیادۃ الثقہ اور وإذا قرأ فأنصتوا کا حکم زیادۃ الثقہ کے لغوی معنی واضح ہیں کہ ثقہ راوی کا سند یا متن یا دونوں میں اضافہ کرنا۔ اصطلاحی تعریف: حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’إذا تفرد الراوي بزیادۃ في الحدیث، عن بقیۃ الرواۃ عن شیخ لھم، و ھذا الذي یعبر عنہ بزیادۃ الثقۃ‘‘ ’’جب راوی کسی حدیث (کی سند یا متن یا دونوں) میں کسی اضافے کو اپنے استاد سے بیان کرنے میں باقی راویان سے علیحدہ ہو تو اسے زیادۃ الثقہ سے تعبیر کیا جاتا ہے۔‘‘ (اختصار علوم الحدیث لابن کثیر، ص: ۶۱) حافظ خطیب بغدادی رحمہ اللہ نے یوں عنوان قائم کیا: ’’باب القول في حکم خبر العدل إذا انفرد بروایۃ زیادۃ فیہ لم یروھا غیرہ‘‘ ’’عادل راوی کا کسی حدیث میں ایسے اضافے کو بیان کرنے میں منفرد ہونا، جس کو اس کے علاوہ کوئی اور راوی بیان نہ کرتا ہو۔‘‘ (الکفایۃ للحافظ البغدادي: ۲/ ۵۳۸)