کتاب: مقالاتِ اثریہ - صفحہ 267
۴۔ امام یحییٰ بن سعید القطان رحمہ اللہ : ’’مبارک بن فضالۃ صدوق اور مشہور مدلس ہیں۔ ان کے بارے میں امام ابن القطان رحمہ اللہ کا ارشاد ہے: ’’لم أقبل منہ شیئاً قط إلّا شیئاً یقول فیہ: حدثنا‘‘ (میں اس سے کوئی چیز قبول نہیں کرتا سوائے اس کے جس میں وہ (مبارک) کہے: حدثنا)۔‘‘ (الجعدیات: ۳۲۷۵) ۵۔ امام ابوزرعہ الرازی رحمہ اللہ : اسی مبارک کے بارے میں فرماتے ہیں: ’’انتہائی زیادہ تدلیس کرتا ہے، جب وہ کہے: حدثنا، تب وہ ثقہ (معتمد علیہ) ہے۔‘‘ (الجرح والتعدیل: ۸/ ۳۳۹) ۶۔ امام ابوداود رحمہ اللہ : ’’مبارک بن فضالۃ شدید التدلیس ہے۔ جب وہ کہے: ثنا (صراحتِ سماع کرے) تو وہ ثبت (قابلِ اعتماد) ہے۔ مبارک تدلیس کرتے تھے۔‘‘ (سؤالات الآجری أبا داود: ۱/ ۳۹۰، فقرۃ: ۷۴۴) ۷۔ امام ابن سعد رحمہ اللہ : ’’ہشیم بن بشیر ثقہ، کثیر الحدیث اور ثبت ہیں۔ بہ کثرت تدلیس کرتے ہیں۔ وہ اپنی جس حدیث میں کہیں: أخبرنا، وہ حجت ہیں۔ اور جس میں وہ أخبرنا نہ کہیں تو وہ کچھ نہیں۔ ‘‘(الطبقات الکبری:۷/ ۳۱۳) ۸۔ امام عبدالرحمن بن مہدی رحمہ اللہ : ’’مبارک بن فضالۃ تدلیس کرتے ہیں۔ ہم ان کی وہی روایت لکھتے