کتاب: مقالاتِ اثریہ - صفحہ 262
۶۔ شیخ عبداللہ بن عبدالرحمن السعد نے اس کتاب کا دیباچہ لکھا جو کم و بیش چالیس صفحات کو محیط ہے۔
۷۔ شیخ محمد بن طلعت نے ’’معجم المدلسین‘‘ کے نام سے ۵۳۹ صفحات پر کتاب لکھی۔
۸۔ دکتور مسفر بن غرم اللہ الدمینی نے ’’التدلیس في الحدیث، حقیقتہ، وأقسامہ، وأحکامہ، ومراتبہ، والموصوفون بہ‘‘ کے نام سے ۴۸۳ صفحات پر مشتمل کتاب لکھی۔
۹۔ شیخ الشریف حاتم بن عارف العونی نے اس مسئلہ کی بابت دو کتب لکھیں: ’’المرسل الخفی وعلاقتہ بالتدلیس‘‘ چار جلدوں میں مطبوع ہے، کل صفحات ۱۹۶۸ ہیں۔ اتنی ہی مجلدات کی آمد مستقبل میں متوقع ہے۔ ان شاء اللہ۔ ان کی دوسری کتاب ’’إجماع المحدثین علی عدم اشتراط العلم بالسماع فی الحدیث المعنعن بین المتعاصرین‘‘ ہے۔ جو ۱۷۹ صفحات پر مشتمل ہے۔
۱۰۔ دکتور عواد الخلف نے دو کتب تصنیف کیں: ’’1.روایات المدلسین فی صحیح البخاري، جمعھا، تخریجھا، الکلام علیھا‘‘،2.’’روایات المدلسین في صحیح مسلم، جمعھا، تخریجھا، الکلام علیھا؟‘‘ پہلی کتاب ۶۵۲ صفحات جبکہ دوسری ۵۵۹ صفحات پر مشتمل ہے۔
۱۱۔ محدثِ مدینہ شیخ حماد انصاری رحمہ اللہ کی کتاب کا نام ہے: ’’إتحاف ذوی الرسوخ بمن رمی بالتدلیس من الشیوخ‘‘
۱۲۔ دکتور خالد بن منصور نے کتاب لکھی: ’’الإیضاح والتبیین بأن أبا الزبیر لیس من المدلسین‘‘ (الحدیث الحسن: ۵/ ۲۵۹۷)