کتاب: مقالاتِ اثریہ - صفحہ 169
حافظ دارقطنی: ’’ورواہ زبید و منصور بن المعتمر عن محمد بن عبدالرحمن بن یزید۔ لم یجاوزا بہ محمداً، وقولھما أولی بالصواب‘‘(العلل للدارقطني: ۵/ ۲۱۶) ’’اس حدیث کو زبید اور منصور بن معتمر، محمد بن عبدالرحمن بن یزید سے (مرسلاً) بیان کرتے ہیں، وہ محمد سے تجاوز نہیں کرتے، ان دونوں کا قول قرینِ صواب ہے۔‘‘ علل میں تحریف کی نشاندہی: علل میں ’’یجاوز ابنہ‘‘ تحریف ہے۔ صحیح وہی ہے، جو ہم نے ذکر کیا ہے۔ ’’تنقیح التحقیق‘‘ (۲/ ۲۷۱) میں بھی درست الفاظ منقول ہیں۔ سیاق بھی اسی کا متقاضی ہے۔ گویا امام احمد رحمہ اللہ اور حافظ دارقطنی رحمہ اللہ کے نزدیک یہ سند محمد بن عبدالرحمن پر اختتام پزیر ہوتی ہے، عبدالرحمن اور حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا واسطہ نہیں ہے۔ حافظ بزار: ’’قال یحییٰ بن آدم: فعلمت أن شعبۃ لا یرضی حکیم بن جبیر، فقلت لہ: حدثنیہ سفیان، عن زبید، عن محمد بن عبدالرحمن بن یزید، عن أبیہ، ھکذا۔ ولم یقل: عن عبد اللّٰه۔۔۔ و زبید فلم یسند ھذا الحدیث عن عبد اللّٰه‘‘(مسند البزار: ۵/ ۲۹۵۔ ۲۹۶) اس کا خلاصہ یہ ہے کہ زبید اسے مرسل ہی بیان کرتے ہیں یعنی تنہا حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا واسطہ ذکر نہیں کرتے، عبدالرحمن بن یزید کا واسطہ بیان کرتے ہیں۔