کتاب: مقالاتِ اثریہ - صفحہ 163
حدیث: ۵۱۹۵) مسند الطیالسي (۱/ ۱۶۵، حدیث: ۳۲۰) مسند البزار (۵/ ۲۹۴، حدیث: ۱۹۱۳) مسند الشاشي (۲/ ۱۹، ۲۰، حدیث: ۴۷۸۔ ۴۸۰) القناعۃ لابن أبي الدنیا (حدیث: ۱۳) تھذیب الآثار للطبري (۱/، حدیث: ۳۱، ۳۲۔ المکتبۃ الشاملۃ) معاني الآثار (۲/ ۲۰)، (۴/ ۳۷۲) شرح مشکل الآثار (۱/ ۴۲۸) شرح السنۃ (۶/ ۸۳، حدیث: ۶۰۰) تفسیر البغوي (۱/ ۲۶۰) الأموال لأبي عبید (ص: ۵۵۰، حدیث: ۱۷۲۸) الأموال لابن زنجویہ (۵۲۶، حدیث: ۱۶۶۰) المعرفۃ والتاریخ (۳/ ۹۸۔ ۹۹) الکامل (۲/ ۶۳۵، ۶۳۶) المستدرک (۱/ ۴۰۷) بیھقي (۷/ ۲۴) المعجم الأوسط (۲/ ۴۰۹، حدیث: ۱۷۰۷) تاریخ بغداد (۳/ ۲۰۵) الکنی للدولابي (۱/ ۱۳۵) التحقیق لابن الجوزي (۲/ ۶۰، حدیث: ۱۰۴۲) الطیوریات للسلفي (۳/ ۹۰۵، حدیث: ۸۴۰) تاریخ دمشق (۵۱/ ۲۳۷) التدوین للقرافی (۱/ ۱۱۵) تھذیب المزی (۱۶/ ۵۱۰ ترجمہ: محمد بن عبدالرحمن بن یزید)
اس حدیث کو حکیم بن جبیر سے سفیان ثوری، شریک، اسرائیل اور حماد بن شعیب بیان کرتے ہیں۔ (العلل للدارقطني: ۵/ ۲۱۶)
سفیان ثوری سے ایک جماعت اس حدیث کو مذکور بالا سند سے روایت کرتی ہے، جن میں یحی بن آدم بھی شامل ہیں۔
یحی بن آدم نے سفیان ثوری سے اس حدیث کی دوسری سند بھی ذکر کی ہے:
’’سفیان الثوري، عن زبید الأیامي، عن محمد بن عبدالرحمن بن یزید‘‘(العلل للإمام أحمد: ۱/ ۲۴۱۔ ۲۴۲، فقرۃ: ۳۱۷ وغیرہ)