کتاب: مقالاتِ اثریہ - صفحہ 152
2. ’’یہ اسانید باہم تقویت پہنچاتی ہیں، لہٰذا ان سے احتجاج درست ٹھہرا۔‘‘(السیل الجرار: ۱/ ۷۶) 3. ’’اس کی سند میں ایسا راوی نہیں، جو درجۂ اعتبار سے ساقط ہو۔‘‘(الدراري المضیۃ: ۱/ ۴۲) 15. علامہ حسین مغربی: ’’ان سب میں مقال ہے، لیکن یہ روایات باہم تقویت پہنچاتی ہیں، لہٰذا وہ قوت سے خالی نہیں۔‘‘ (البدر التمام: ۱/ ۱۸۹) 16. علامہ صنعانی: ’’یہی بات علامہ صنعانی رحمہ اللہ نے کہی ہے۔‘‘ (سبل السلام: ۱/ ۷۶) 17. حافظ سیوطی: ’’صح‘‘ یعنی صحیح ہے۔ (الجامع الصغیر، ص: ۲۰۲) 18. علامہ نواب صدیق الحسن خان: (الروضۃ الندیۃ: ۱/ ۳۳۔ ۳۴) 19 محدث البانی: ’’حدیث صحیح‘‘ (صحیح أبي داود: ۱/ ۱۶۸، حدیث ۹۰، إرواء الغلیل: ۱/ ۱۲۲، صحیح الجامع الصغیر: ۲/ ۱۲۵۶، حدیث: ۷۵۷۳) 20. محدث احمد شاکر: ’’إسنادہ جید حسن‘‘ (تحقیق الترمذي: ۱/ ۳۸) ان کی مراد حضرت سعید بن زید رضی اللہ عنہ کی حدیث ہے۔