کتاب: مقالاتِ اثریہ - صفحہ 151
2. ’’اس کی سندیں باہم استحکام بخشتی ہیں، لہٰذا وہ حدیث حسن ہے یا صحیح (لغیرہ)۔‘‘ (السیل الجرار: ۱/ ۷۶)
3. ’’یہ حدیث حسن ہے۔‘‘ (تفسیر: ۱/ ۱۹)
خیال رہے کہ حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ کے ہاں ضعیف + ضعیف حدیث حسن لغیرہ تو کیا صحیح لغیرہ بھی قرار پاتی ہے۔ (اختصار علوم الحدیث لابن کثیر: ۴۰)
11. علامہ ابن سید الناس:
’’ولا یخلوا ھذا الباب من حسن صریح، وصحیح غیر صریح‘‘
’’یہ باب حسن صریح اور صحیح غیر صریح روایات سے خالی نہیں۔‘‘(نیل الأوطار: ۱/ ۱۳۵)
12. حافظ بوصیری:
’’حضرت ابو سعید الخدری رضی اللہ عنہ کی حدیث حسن ہے۔‘‘(مصباح الزجاجۃ: ۱/ ۱۱۰)
13. حافظ ابن حجر:
’’احادیث کے مجموعے سے بظاہر قوت پیدا ہوجاتی ہے، جو اس حدیث کی اصل پر دلالت کرتی ہے۔‘‘ (التلخیص الحبیر: ۱/ ۷۵)
’’یہ حدیث حسن ہے۔‘‘ (نتائج الأفکار: ۱/ ۱۷۰، ۱۶۵)
14. علامہ شوکانی:
1. ’’وضو میں تسمیہ کے وجوب پر احادیث دلالت کرتی ہیں۔‘‘(نیل الأوطار: ۱/ ۱۳۵)