کتاب: مومن کی نماز - صفحہ 88
تعریفیں ہیں او روہ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے۔ اے میرے پروردگار!جو نعمت تو دے دے اسے کوئی روک نہیں سکتا اور جسے تو روک لے اسے کوئی عطا نہیں کرسکتا اور تیرے سامنے کسی دولت مند کو اس کی دولت کچھ نفع نہیں دے گی۔‘‘
5۔ سیّدنا عبداللہ ابن زبیر رضی اللہ عنہ ہر نمازمیں سلام پھیرنے کے بعد یہ دعا پڑھتے تھے :
(( لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیْکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ إِلَّا بِاللّٰہِ لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَلَا نَعْبُدُ إِلاَّ إِیَّاہُ لَہُ النِّعْمَۃُ وَلَہُ الْفَضْلُ وَلَہُ الثَّناَئُ الْحَسَنُ لَا إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ مُخْلصِیْنَ لَہُ الدِّیْنَ وَلَوْ کَرِہَ الْکَافِرُوْن۔))[1]
’’اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں اسی کے لیے بادشاہی ہے اور اسی کے لیے تمام تعریفات ہیں اور وہ ہر ایک چیز پر قدرت رکھنے والا ہے۔ گناہ سے بچنے اور نیکی کرنے کی قوت بھی اللہ ہی کی توفیق سے ہے اس کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، ہم اسی کی عبادت کرتے ہیں۔ تمام نعمتیں اسی کی عطاء کردہ ہیں سارا فضل و کرم اسی کا ہے اور اسی کے لیے اچھی تعریفیں اور ثنائیں ہیں، اس کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ہے۔ ہم اسی کے لیے دین کوخالص کرتے ہیں اگرچہ کفار اسے ناپسند کریں۔(اور سیّدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ ) بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہر نماز کے بعد ان کلمات کو پڑھا کرتے تھے۔‘‘
6۔سیّدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( مَنْ قَرَأَ آیَۃَ الْکُرْسِیِّ دُبُرَکُلِّ صَلَاۃٍ مَکْتُوْبَۃٍ لَمْ یَمْنَعْہُ مِنْ
[1] صحیح مسلم : کتاب المساجد باب استحباب الذکر بعد الصلوۃ وبیان صفتہ:1343، وسنن النسائی: کتاب السہو با ب التہلیل بعد التسلیم : 1339۔