کتاب: مومن کی نماز - صفحہ 67
حالت میں تھے اور آپ کے دونوں پاؤں کھڑے تھے اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا پڑھ رہے تھے:
(( اللّٰہُمَّ إِنِّیْ أَعُوْذُ بِرِضَاکَ مِنْ سَخَطِکَ وَبِمُعَافَاتِکَ مِنْ عُقُوْبَتِکَ وَأَعُوْذُبِکَ مِنْکَ لاَ أُحْصِیْ ثَنَائً عَلَیْکَ أَنْتَ کَمَا أَثْنَیْتَ عَلٰی نَفْسِکَ۔))[1]
’’اے اللہ ! میں تجھ سے تیری رضاکے ساتھ تیرے غصہ سے اور تیری معافی کے ساتھ تیرے انتقام سے پناہ چاہتا ہوں اور جس طرح تیری ثناء کرنے کا حق ہے میں حق ادا نہیںکر سکتا تو اپنی شان کے لائق حمد و ثنا والا ہے۔‘‘
ساتویں دعا: سیّدنا علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ کرتے تو کہتے:
(( اللّٰھُمَّ لَکَ سَجَدْتُّ وَبِکَ آمَنْتُ وَلَکَ أَسْلَمْتُ سَجَدَ وَجْھِیْ لِلَّذِیْ خَلَقَہُ وَصَوَّرَہُ وَشَقَّ سَمْعَہُ وَبَصَرَہُ تَبَارَکَ اللّٰہُ أَحْسَنُ الْخَالِقِیْنَ۔))[2]
’’اے میرے اللہ میں نے تیرے لیے سجدہ کیا، تیرے ساتھ ایمان لایا، تیرے لیے میں مطیع ہوا، میرے چہرے نے اس ذات کے لیے سجدہ کیا جس نے اس کو پیدا کیااور اس کی شکل وصورت بنائی ، اس کے کان اور آنکھیں بنائیں ، بہت بابرکت ہے اللہ جو بہترین پیدا کرنے والا ہے۔‘‘
نوٹ:… رکوع اور سجدے میں قراء ت کرنامنع ہے۔
جیساکہ سیّدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( أَلاَ وَإِنِّیْ نُھِیْتُ أَنْ أَقْرَأَ الْقُرْآنَ رَاکِعًا أَوْ سَاجِدًا وَأَمَّا الرُّکُوْعُ فَعَظِّمُوْا فِیْہِ الرَّبَّ عَزَّوَجَلَّ وَأَمَّا السُّجُوْدُ فَاجْتَہِدُوْا فِی الدُّعَائِ
[1] صحیح مسلم: کتاب الصلوۃ باب مایقال فی الرکوع والسجود: 1090۔
[2] صحیح مسلم: کتاب صلوۃ المسافرین باب صلاۃ النبی صلي الله عليه وسلم ودعائہ باللیل: 1812۔