کتاب: مومن کی نماز - صفحہ 54
14۔ رکوع کرنا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب رکوع کرتے تو مندرجہ ذیل طریقہ اختیارکرتے: نمبر 1: تکبیر کہنا: (1) جیسا کہ سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ: (( کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ إِذَا قَامَ إِلٰی الصَّلٰوۃِ یُکَبِّرُ حِیْنَ یَقُوْمُ ثُمَّ یُکَبِّرُ حِیْنَ یَرْکَعُ … ۔))[1] ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز کے لیے کھڑے ہوتے تو تکبیر کہتے پھر جب رکوع کرتے توتکبیرکہتے۔‘‘ نمبر2: دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کو کھول کر گھٹنوں کومضبوطی سے پکڑنا، بازؤں کو پہلوؤں سے دور اورپیٹھ کوسیدھااوربرابر رکھنا : 1۔ سیّدنا ابوحمید ساعدی رضی اللہ عنہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی ایک مجلس میں بیان کرتے ہیں کہ ((أَنَاکُنْتُ أَحْفَظَکُمْ لِصَلٰوۃِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم رَأَیْتُہُ إِذَا کَبَّرَ جَعَلَ یَدَیْہِ حَذْوَمَنْکِبَیْہِ وَإِذَا رَکَعَ أَمْکَنَ یَدَیْہِ مِنْ رُکْبَتَیْہِ (وَفَرَّجَ بَیْنَ أَصَابِعِہِ) ثُمَّ ہَصَرَ ظَہْرَہُ۔))[2] ’’ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کو تم سب سے زیادہ یاد رکھنے والا ہوں۔ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ تکبیر کہتے وقت اپنے ہاتھوں کو کندھوں کے برابر اٹھاتے اور رکوع میں اپنے ہاتھوں کو اپنے گھٹنوں پر خوب ٹکاتے اوراپنی انگلیوں کو کھول کر رکھتے پھر اپنی پیٹھ کو جھکاتے۔‘‘
[1] صحیح البخاری: کتاب الأذان باب التکبیر إذا قام من السجود:789 ، وصحیح مسلم: کتاب الصلوۃ باب إثبات التکبیر فی کل خفض ورفع فی الصلوۃ۔۔۔: 866 ۔ [2] صحیح البخاری: کتاب الأذان باب سنۃ الجلوس فی التشہد: 828 ، وسنن أبوداؤد: کتاب الصلوۃ باب افتتاح الصلوۃ: 731 وصحیح أبی داؤد: 1/141۔