کتاب: مومن کی نماز - صفحہ 51
الرَّحِیْمِ پڑھ کرٹھہرتے پھر مَلِکِ یَوْمِ الدِّیْنِ پڑھتے۔‘‘
12۔اونچی آواز سے آمین کہنا:
1۔ جیساکہ سیّدنا ابوہریر ہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( إِذَا قَالَ الْإِمَامُ غَیْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَیْہِمْ وَلَا الضَّالِّیْنَ فَقُوْلُوْا: آمِیْنَ فَإِنَّہُ مَنْ وَافَقَ قَوْلُہُ قَوْلَ الْمَلَائِکَۃِ غُفِرَلَہُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہٖ۔)) [1]
’’جب امام غَیْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَیْہِمْ وَلَا الضَّالِّیْنَ کہے تو تم آمِیْنَ کہو کیونکہ جس کاقول فرشتوں کے قول کے ساتھ موافق ہوگیا اسکے سابقہ گناہ معاف کردیے جائیں گے۔‘‘
2۔ اورسیّدنا وائل بن حجر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ:
(( کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم إِذَا قَرَأَ وَلاَ الضَّالِّیْنَ قَالَ آمِیْنَ وَرَفَعَ بِہَا صَوْتَہُ۔))[2]
’’جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وَلاَ الضَّالِّیْنَ پڑھتے تو بلند آوازکے ساتھ آمین کہتے۔‘‘
3۔ اورسیّدنا وائل بن حجر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ:
(( سَمِعْتُ النَّبِیَّ صلي اللّٰه عليه وسلم قَرَأَ غَیْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَیْہِمْ وَلَا الضَّالِّیْنَ فَقَالَ آمِیْنَ وَمَدَّ بِہَا صَوْتَہُ۔))[3]
’’میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو(غَیْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَیْہِمْ وَلَالضَّّالِّیْنَ ) پڑھتے سنا تو آپ نے آمین کہی اور اس آمین کے ساتھ آوازکو کھینچا ۔(بلند کیا)۔‘‘
[1] صحیح البخاری: کتاب الأذان باب جہر المأموم واللفظ لہ بالتأمین :782 ، وصحیح مسلم: کتاب الصلوۃ باب التسمیع والتحمید والتأمین :915۔
[2] سنن أبودؤاد: کتاب الصلوۃ باب التأمین واللفظ لہ وراء الإمام:932 ، وجامع الترمذی:کتاب الصلوۃ باب ما جاء فی التأمین:248۔
[3] جامع الترمذی :کتاب الصلوۃ باب ماجاء فی التأمین: 248،و مسند الإمام أحمد: 4/303، وسنن ابن ماجہ: کتاب إقامۃ الصلوۃ والسنۃمنہا باب الجہر بآمین: 855 جزء القراء ۃ : 209۔