کتاب: مومن کی نماز - صفحہ 46
مِنَ الدَّنَسِ اللّٰہُمَّ اغْسِلْ خَطَایَایَ بِالْمَائِ وَالثَّلْجِ وَالْبَرَدِ۔))[1]
’’اے اللہ میرے اور میرے گناہوں کے درمیان دوری ڈال دے جس طر ح تو نے مشرق اور مغرب کے درمیان دوری ڈالی ہے اے میرے اللہ!مجھے گناہوں سے صاف کر دے جس طرح سفید کپڑا میل کچیل سے صاف کیاجاتاہے اے میرے پروردگار!میرے گناہوں کو پانی ، برف اور اولوں سے دھو ڈال۔‘‘
دوسری دعا: سید ہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ
(( کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم إِذَااسْتَفْتَحَ الصَّلٰوۃَ قَالَ سُبْحٰنَکَ اللّٰہُمَّ وَبِحَمْدِکَ وَتَبَارَکَ اسْمُکَ وَتَعَالیٰ جَدُّکَ وَلَا إِلٰہَ غَیْرُکَ۔))
جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز شروع کرتے تو یہ دعا پڑھتے:
(( سُبْحٰنَکَ اللّٰہُمَّ وَبِحَمْدِکَ وَتَبَارَکَ اسْمُکَ وَتَعَالیٰ جَدُّکَ وَلَا إِلٰہَ غَیْرُکَ۔))[2]
’’پاک ہے تو اے اللہ اپنی تعریف کے ساتھ اورتیرا نام بابرکت ہے اور تیری بزرگی بلند ہے اور تیرے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں ہے۔‘‘
تیسری دعا: سیّدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ:
(( أَنَّ رَجُلاً جَائَ إِلَی الصَّلٰوۃِ وَقَدْ حَفَزَہُ النَّفَسُ فَقَالَ (اللّٰہُ أَکْبَرُ) الْْحَمْدُ لِلّٰہِ حَمْداً کَثِیْراً طَیِّباً مُبَارَکاً فِیْہِ فَلَمَّا قَضٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم صَلَاتَہُ قَالَ أَیُّکُمُ الْمُتَکَلِّمُ بِالْکَلِمَاتِ فَإِنَّہُ لَمْ یَقُلْ بَأْسًا فَقَالَ الرَّجُلُ أَنَایَارَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم جِئْتُ وَقَدْ حَفَزَنِی النَّفَسُ
[1] صحیح البخاری: کتاب الأذان باب ما یقول بعد التکبیر: 744 ، و صحیح مسلم: کتاب المساجد ومواضع الصلوۃ باب ما یقال بین تکبیرۃ الإحرام والقراء ۃ : 1354۔
[2] صحیح مسلم: کتاب الصلوۃ باب حجۃ من قال لا یجہر بالبسملۃ :892 وابن خزیمۃ :471 وسنن أبوداؤد: کتاب الصلوۃ باب من رأی الاستفتاح بسبحانک اللہم وبحمدک: 775 ) واللفظ لہ۔