کتاب: مومن کی نماز - صفحہ 44
وَحَدَّثَ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم کَانَ یَفْعَلُ ہٰکَذَا۔))[1] ’’انہوں نے مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ کو دیکھا جب وہ نمازپڑھتے تو تکبیر کہتے پھر دونوں ہاتھوں کو بلند کرتے… اورانہوں نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اسی طرح کیا کرتے تھے۔‘‘ مذکورہ تمام صورتوں میں دونوں ہاتھوں کو اچھی طرح کھول کر لمبا (بلند )کرناہے، جیسا کہ سیّدنا ابوہریر ہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ: ((کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم إِذَا دَخَلَ فِی الصَّلٰوۃِ رَفَعَ یَدَیْہِ مَدًّا۔))[2] ’’جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز میں داخل ہوتے تواپنے دونوں ہاتھوں کو خوب لمبا کر کے بلند کرتے ۔‘‘ 7۔سینے پر ہاتھ باندھنا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سینے پر ہاتھ باندھتے وقت کبھی اپنادایاں ہاتھ بائیں ہتھیلی پر، کبھی جوڑ پر، کبھی بازو پررکھتے: جیسا کہ سیّدنا وائل بن حجر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ: ((… فَنَظَرْتُ إِلَیْہِ فَقَامَ فَکَبَّرَ وَرَفَعَ یَدَیْہِ حَتّٰی حَازَتَا بِأُذُنَیْہِ ثُمَّ وَضَعَ یَدَہُ الْیُمْنٰی عَلَی کَفِّہِ الْیُسْرٰی وَالرُّسْغِ وَالسَّاعِدِ۔))[3] ’’…میں نے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے تکبیر کہی اور اپنے ہاتھوں کو کانوں کے برابر بلند کیا پھر دایاں ہاتھ بائیں ہتھیلی اور کلائی(گُٹ ) اور بازو پر رکھا۔‘‘
[1] صحیح البخاری:کتاب الأذان باب رفع الیدین إذا کبر وإذا رکع وإذا رفع :737حدیث نمبر : و صحیح مسلم: کتاب الصلوۃ باب استحباب رفع الیدین حذو المنکبین :حدیث نمبر : 864 واللفظ مسلم۔ [2] سنن أبوداؤد: کتاب الصلوۃ با ب من لم یذکر الرفع عند الرکوع : 753 ، وجامع الترمذی: کتاب الصلوۃ باب ما جاء فی نشر الأصابع عند التکبیر:239،240۔ [3] سنن النسائی:کتاب الافتتاح باب موضع الیمین من الشمال فی الصلوۃ: 889، و سنن أبوداؤد: کتاب الصلوۃ باب رفع الیدین فی الصلوۃ:726 ، و ابن خزیمۃ:480۔