کتاب: مومن کی نماز - صفحہ 34
((وَفِیْ رِوَایَۃٍ فَأَتَیْتُہٗ بِخِرْقَۃٍ فَلَمْ یُرِدْہَا۔))[1] ’’میں آپ کے لیے تولیہ لے کر آئی تو آپ نے اسے پسند نہیں فرمایا۔‘‘ 16… غسل سے فارغ ہو کر دعا پڑھنا: سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ ((کَانَ النَّبِیُّ صلي اللّٰه عليه وسلم إِذَا خَرَجَ مِنَ الْخَلَائِ قَالَ: غُفْرَانَکَ۔))[2] ’’جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیت الخلاء سے نکلتے تو یہ کہتے : غُفْرَانَکَ(اے اللہ) میں تیری بخشش مانگتا ہوں ۔ ‘‘ سیّدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی شخص بھی جب مکمل وضوء کرے پھر وضوء سے فارغ ہو کر ((أَشْہَدُ أَنْ لَّا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ ، اللّٰہُمَّ اجْعَلْنِیْ مِنَ التَّوَّابِیْنَ وَاجْعَلْنِیْ مِنَ الْمُتَطَہِّرِیْنَ۔)) [3]کہے تو اس کے لیے جنت کے آٹھوں دروازے کھول دئیے جائیں گے۔ جس دروازے سے چاہے وہ داخل ہو جائے گا۔[4] نوٹ:…پانی کی عدم موجودگی میں تیمم کیا جا سکتا ہے۔ 1۔ فرمان الٰہی ہے: { فَلَمْ تَجِدُواْ مَآئً فَتَیَمَّمُواْ صَعِیْداً طَیِّبًا} [5] ’’پس اگر تم پانی نہ پاؤ تو پاک مٹی سے تیمم کر لو۔‘‘ سیّدنا عمران بن حصین الخزاعی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ: ((أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم رَأیٰ رَجُلاً مُعْتَزِلاً لَمْ یُصَلِّ فِی الْقَوْمِ
[1] صحیح البخاری : 2741۔ [2] جامع الترمذی باب ما یقول إذا خرج من الخلاء : 70 ، وسنن ابوداؤد: باب ما یقول إذا خرج من الخلائ:30 ۔ [3] صحیح مسلم باب ذکر المستحب عقب الوضوء : 553۔ [4] جامع الترمذی باب ما یقال بعد الوضوء 55۔ [5] المائدۃ:6۔