کتاب: مومن کی نماز - صفحہ 32
شَعْرِہٖ ثُمَّ یَصُبُّ عَلٰی رَأْسِہٖ ثَلَاث غُرَفٍ بِیَدَیْہِ ……))[1] ’’جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم غسل جنابت کرتے تو سب پہلے ہاتھ دھوتے اور پھر وضوء کرتے جس طرح نماز کے لیے وضوء کرتے پھر اپنی انگلیوں کو پانی میں داخل کرتے اور اپنے بالوں کی جڑوں کا خلال کرتے پھر اپنے سر پر تین چلو ڈالتے ۔‘‘ 11…جسم کی دائیں اور پھر بائیں جانب پانی بہانا: سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ جب ہم میں سے کسی کو جنابت لاحق ہوتی تو وہ تین بار سر پر پانی ڈالتی۔ ((ثُمَّ تَأْخُذُ بِیَدِہَا عَلٰی شِقِّہَا الْاَیْمَن وَبِیَدِہَا الْأُخْرٰی عَلٰی شِقِّہَا الْأَیْسَر۔)) [2] ’’پھر وہ پانی لے کر دائیں جانب بہاتی اور دوسرے ہاتھ کے ساتھ بائیں جانب بہاتی۔‘‘ 12… مکمل جسم پر پانی بہانا: سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ ((ثُمَّ یُفِیْضُ الْمَائَ عَلٰی جِلْدِہٖ کُلِّہٖ۔))[3] ’’پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے پورے جسم پر پانی بہاتے۔ ‘‘ 13…پاؤں کو دھونا: سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ:
[1] صحیح البخاری : 248۔ [2] صحیح البخاری باب من بدأ بشق رأسہ الأیمن فی الغسل :277 ، وصحیح مسلم : باب القدر یستحب من الماء فی غسل الجنابۃ : 729، وسنن ابن ماجہ: باب ذکر الغسل الجنب یدیہ قبل أن یدخلہا الإناء : 243۔ [3] صحیح البخاری: باب من أفاض علی رأسہ ثلاثا : 256، وصحیح مسلم: باب صفۃ غسل الجنابۃ : 722 ، وجامع الترمذی: باب ما جاء فی الغسل من الجنابۃ : 103، وسنن أبوداؤد: باب الغسل من الجنابۃ: 246، وسنن النسائی : باب ذکر غسل الجنب یدیہ قبل أن یدخلہا الإناء : 243۔