کتاب: مومن کی نماز - صفحہ 30
’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک مُد(9 چھٹانک)پانی کے ساتھ وضوء کرتے اور غسل ایک صاع( دو کلو گیاراں چھٹانک) سے پانچ مد پانی کے ساتھ کرلیتے تھے۔‘‘
7…وضوء کرنا :
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ:
((ثُمَّ یَتَوَضَّأُ کَمَا یَتَوَضَّأُ لِلصَّلٰوۃِ ۔))[1]
’’پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم وضوء کرتے جس طرح نماز کے لیے وضوء کرتے ۔‘‘
اورسیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ:
((تَوَضَأَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم وَضُوْئَ ہُ لِلصَّلوٰۃِ غَیْرَ رِجْلَیْہِ۔))[2]
’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضوء کیا جس طرح نماز کے لیے وضوء کرتے سوائے پاؤں کے۔‘‘
اورسیّدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ:
((إِنَّہٗ غَسَلَ قَدَمَیْہِ بَعْدَ مَاجَفَّ وَضُوْئَ ہٗ۔))[3]
’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم وضوء کا پانی خشک ہو جانے کے بعد دونوں پاؤں دھوئے۔‘‘
8…انگلیوں کو پانی میں ڈبونا:
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ:
((ثُمَّ یُدْخِلُ أَصَابِعَہٗ فِی الْمَائِ۔))[4]
’’پھر اپنی انگلیوں کو پانی میں داخل کیا۔‘‘
[1] صحیح البخاری: باب الوضوء قبل الغسل : 248، وصحیح مسلم : باب صفۃ غسل الجنابۃ: 718 ، وجامع الترمذی: باب ما جاء فی الغسل من الجنابۃ :104، وسنن ابودؤاد : باب فی الغسل من الجنابۃ : 241 ، وسنن النسائی :باب الابتداء بالوضوء فی غسل الجنابۃ : 418)
[2] صحیح البخاری : 249۔
[3] صحیح البخاری : 275۔
[4] صحیح البخاری : 248۔