کتاب: مومن کی نماز - صفحہ 25
((اَنَّ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم کَانَ إِذَا تَوَضَّأَ أَخَذَ کَفًّا (حَفْنَۃً) مِنْ مَّائٍ فَنَضَحَ بِہٖ فَرْجَہٗ۔))[1]
’’جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب وضوء کرتے تو پانی کا ایک چلو لیتے اور اس کے ساتھ شرمگاہ پر چھینٹامارتے ۔
16۔د عا پڑھنا:
1۔ سیّدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی شخص جب مکمل وضوء کرے پھر وضوء سے فارغ ہو کر(( أَشْہَدُ أَنْ لاَّ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ وَأَشْھَدُ أَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہُ۔))[2]’’میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ بے شک محمد اس کے بندے اور رسول ہیں۔ ((اَللّٰہُمَّ اجْعَلْنِیْ مِنَ التَّوَّابِیْنَ وَاجْعَلْنِیْ مِنَ الْمُتَطَہِّرِیْنَ ))۔ (اے میرے اللہ مجھے توبہ کرنے والوں میں سے کردے اور مجھے پاکیزگی حاصل کرنے والوں میں سے بنادے۔) کہے تو اس کے لیے جنت کے آٹھوں دروازے کھول دئیے جائیں گے جس دروازے سے چاہے داخل ہو جائے۔
2۔ سیّدنا ابو سعید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا: جو شخص وضوء کرتا ہے پھر وضوء سے فارغ ہو کر ((سُبْحَانَکَ اللّٰہُمَّ وَبِحَمْدِکَ أَشْہَدُ أَنْ لاَّ إِلٰہَ إِلاَّ
[1] سنن ابن ماجہ :کتاب الطہارۃ وسننہا باب ماجاء فی النضح بعد الوضوئ:حدیث نمبر : 461 و صحیح أبی داؤد :حدیث نمبر : 159۔ سنن النسائی: کتاب الطہارۃ باب النضح :حدیث نمبر : 134و صحیح الجامع :حدیث نمبر : 4697۔
[2] جامع والترمذی : کتاب الطہارۃ / باب ما یقال بعد الوضوء :حدیث نمبر : 55۔ واللفظ لہ۔