کتاب: مومن کی نماز - صفحہ 22
کرتے اور اس سے داڑھی کا خلال کرتے اور فرماتے: مجھے میرے رب عزوجل نے ایسے ہی حکم دیا ہے۔‘‘
11۔ ہاتھوں کو تین بار کہنیوں تک دھونا:
سیّدنا حمران رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ
((فَغَسَلَ یَدَہُ الْیُمْنٰی إِلَی الْمِرْفَقِ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ غَسَلَ یَدَہُ الْیُسْریٰ مِثْلَ ذٰلِکَ۔)) [1]
’’پھر عثمان رضی اللہ عنہ نے دایاں ہاتھ کہنی تک تین مرتبہ دھویا پھر بایاں ہاتھ اسی طرح کہنی تک دھویا۔‘‘
12۔ پورے سر،کانوں اور کن پٹی کا مسح کرنا:
1۔ سیّدنا عبد اللہ بن زید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ
((ثُمَّ مَسَحَ رَأْسَہٗ بَیَدَیْہِ فَأَقْبَلَ بِہِمَا وَأَدْبَرَ بَدَأَ بِمُقَدَّمِ رَأْسِہٖ ثُمَّ ذَہَبَ بِہِمَا إِلَی قَفَاہُ ثُمَّ رَدَّہُمَا إِلَی الْمَکَانِ الَّذِیْ بَدَأَمِنْہُ ۔))[2]
’’پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں ہاتھوں کو آگے سے پیچھے لے جا کر اپنے سر کا مسح کیا۔ سر کے شروع سے ابتدا کی حتی کہ دونوں ہاتھوں کوگدی تک لے گئے پھر ان کو اسی جگہ واپس لوٹایاجہاں سے شروع کیاتھا۔‘‘
2۔ سیدہ ربیع بنت معوذ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ
((أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم تَوَضَّأَ عِنْدَہَا فَمَسَحَ الرَّأْسَ کُلَّہُ (وَصُدْغَیْہِ)…))[3]
[1] صحیح البخاری : کتاب الوضوء باب الوضوء ثلا ثا ثلا ثاً :حدیث نمبر : 159 ، وصحیح مسلم: کتاب الطہارۃ باب صفۃ الوضوء وکمالہ : حدیث نمبر : 537۔
[2] صحیح البخاری:کتاب الوضوء باب مسح الرأس کلہ : حدیث نمبر : 185، و صحیح مسلم : کتاب الطہارۃباب فی وضوء النبی صلي الله عليه وسلم :حدیث نمبر : 556۔
[3] سنن أبوداؤد:کتاب الطہا رۃ باب صفۃ وضوء النبی صلي الله عليه وسلم :حدیث نمبر : 128، 129۔