کتاب: مومن کی نماز - صفحہ 21
((أَنَّ عُثْمَانَ رضی اللّٰه عنہ دَعَا بِوَضُوْئٍ فَتَوَضَّأَ فَغَسَلَ کَفَّیْہِ ثَلاَثَ مَرَّا تٍ ثُمَّ مَضْمَضَ وَاسْتَنْثَرَ۔)) [1] ’’عثمان رضی اللہ عنہ نے پانی منگوایا اور وضوء کیا اور ہاتھوں کو تین مرتبہ دھویا پھر کلی کی اور ناک جھاڑی ۔‘‘ 2۔ اور سیّدنا علی رضی اللہ عنہ نے پانی منگوایا کلی کی اور ناک میں پانی چڑھایا: (( وَنَثَرَ بِیَدِہِ الْیُسْرٰی)) [2] اور بائیں ہاتھ سے ناک جھاڑی۔ 9۔ منہ کو تین بار دھونا: سیّدنا حمران رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ: ((…… ثُمَّ غَسَلَ وَجْہَہٗ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ۔)) [3] ’’پھرعثمان رضی اللہ عنہ نے اپنے چہرے کو تین مرتبہ دھویا۔‘‘ 10۔داڑھی کا خلال کرنا: سیّدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ((کَانَ إِذَا تَوَضَّأَ أَخَذَ کَفًّامِنْ مَّائٍ فَأَدْخَلَہٗ تَحْتَ حَنَکِہٖ فَخَلَّلَ بِہٖ لِحْیَتَہٗ وَقَالَ ہٰکَذَا أَمَرَنِیْ رَبِّیْ عَزَّوَجَلَّ)) [4] ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب وضوء کرتے توایک چلو پانی لے کر ٹھوڑی کے نیچے داخل
[1] صحیح البخاری:کتاب الوضوء باب الوضوء ثلاثا ثلاثاً :حدیث نمبر:159 ، و صحیح مسلم: کتاب الطہارۃ باب صفۃ الوضوء وکمالہ:حدیث نمبر/ 537 ۔ [2] سنن النسائی:کتاب الطارۃ باب بأی الیدین یستنـثر :حدیث نمبر : 91۔ [3] صحیح البخاری: کتاب الوضوء باب الوضوء ثلاثا ثلاثاً :حدیث نمبر : 159، وصحیح مسلم: کتاب الطہارۃ باب صفۃ الوضوء وکمالہ:حدیث نمبر : 537۔ [4] سنن أبوداؤد : کتاب الطہارۃ باب تخلیل اللحیۃ:حدیث نمبر : 145، وصحیح الجامع: حدیث نمبر: 4699۔