کتاب: مومن کی نماز - صفحہ 20
الْیُسْریٰ ثُمَّ غَسَلَہُمَا إِلَی الْکُوْعَیْنِ))[1] ’’پانی منگوایا اور وضوء کرنے لگے تواپنے دائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ پر پانی ڈالا اور پھر دونوں ہاتھوں کو پہنچوں تک دھویا۔
6۔ ہاتھوں کی انگلیوںکا خلال کرنا:
سیّدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ
(( إِذَا تَوَضَأْتَ فَخَلِّلْ بَیْنَ أَصَابِـعِ یَدَیْکَ وَرِجْلَیْکَ۔)) [2]
’’جب تو وضوء کرے توہاتھوں اور پاؤںکی انگلیوںکا خلال کیا کر۔‘‘
7۔ ایک ہی چلو سے کلی کرنا اور ناک میں پانی چڑھانا(تین بار):
سیّدنا عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ:
((قِیْلَ لَہٗ تَوَضَّأْ لَنَا وُضُوْئَ رَسُوْلِ اللّٰہ صلي اللّٰه عليه وسلم فَدَعَا بِإِنَائٍ فَأَکـْفَأَ مِنْہُ عَلٰی یَدَیْہِ فَغَسَلَہُمَا ثَلاَ ثًا ثُمَّ أَدْخَلَ یَدَہٗ فَاسْتَخْرَجَہَا فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ مِنْ کَفٍّ وَاحِدَۃٍ فَفَعَلَ ذٰلِکَ ثَلاَثًا۔)) [3]
’’ انہیں کہا گیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کاوضوء کر کے دکھلائیے، چنانچہ انہوں نے پانی منگوایا پھر اس کو دونوں ہاتھوں پرانڈیلا اور انھیں تین مرتبہ دھویا، پھر ہاتھ پانی میںداخل کیا تو (چلو بھر کر) نکالا اور ایک ہی چلو سے کلی کی اور ناک میں پانی چڑھایا۔ انھوں نے یہ کام تین مرتبہ کیا۔‘‘
8۔ بائیں ہاتھ سے ناک جھاڑنا:
1۔ سیّدنا حمران رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ:
[1] سنن أبوداؤد : کتاب الطہارۃ باب صفۃ وضوء النبی صلي الله عليه وسلم :109۔
[2] جامع الترمذی:کتاب الطہارۃ باب ما جاء فی تخلیل الأصابع :حدیث نمبر : 39 ، و سنن ابن ماجہ: کتاب الطہارۃ وسننہا باب تخلیل الأصابع: حدیث نمبر: 447 ، وصحیح الجامع : 452، والصحیحۃ : حدیث نمبر: 1306
[3] صحیح البخاری:کتاب الوضوء باب من مضمض واستنشق من غرفۃ واحدۃ :حدیث نمبر : 191 و صحیح مسلم :کتاب الطہارۃ باب فی وضوء النبی :حدیث نمبر : 554۔ واللفظ لہ۔