کتاب: مومن کی نماز - صفحہ 18
وضو کا طریقہ
1۔ دل سے نیت کرنا:
سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( إِنَّمَا الْأَعْمَالُ بِالنِّیَّاتِ))[1]
’’عملوں کی قبولیت کادارومدار نیتوں پر ہے۔‘‘
نوٹ:… نیت قصد اور ارادے کو کہتے ہیں جوکہ دل کی کیفیت ہے لہٰذا نیت کامحل دل ہے۔ زبان سے نیت کے الفاظ ادا کرنا درست نہیں۔[2]
2۔ بسم اللہ پڑھنا:
جیساکہ سیّدنا ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( لَا صَلٰوۃَ لِمَنْ لاَّ وُضُوْئَ لَہٗ وَلَا وُضُوْئَ لِمَنْ لَّمْ یَذْکُرِاسْمَاللّٰہِ))[3]
’’جس کا وضوء نہیں ا سکی نماز نہیں اور جس نے بسم اللہ نہیں پڑھی اس کا وضوء نہیں۔‘‘
3۔مسواک کرنا:
سیّدنا ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((لَوْلَاأَنْ أَشُقَّ عَلٰی أُمَّتِیْ لَأَمَرْتُہُمْ بِالسِّوَاکِ عِنْدَ کُلِّ صَلَاۃٍ
[1] صحیح البخاری: کتاب بدء الوحی باب کیف کان بدء الوحی إلی رسول اللہ صلي الله عليه وسلم : حدیث نمبر : 1 و صحیح مسلم: کتاب الإمارۃ باب قولہ صلي الله عليه وسلم إنما الأعمال بالنیۃ :حدیث نمبر : 4904۔
[2] فتح الباری : 1/16،17۔
[3] سنن أبوداؤد:کتاب الطہارۃ / باب فی التسمیۃ علی الوضوء :حدیث نمبر : 101، و سنن ابن ماجہ : کتاب الطہارۃ وسننہا / باب ما جاء فی التسمیۃ علی الوضوئ:حدیث نمبر : 399، و صحیح الجامع:حدیث نمبر : 7514۔