کتاب: مومن کی نماز - صفحہ 15
نماز کا عملی طریقہ
کسی بھی عبادت کی قبولیت اور اس کے اجروثواب کے حصول کے لیے ضروری ہے کہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے مطابق ہو وگرنہ وہ عبادت مردود (ناقابل قبول)ہوگی ۔
جیساکہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( مَنْ عَمِلَ عَمَلًا لَیْسَ عَلَیْہِ اَمْرُنَا فَھُوَ رَدٌّ۔)) [1]
’’جس شخص نے کوئی عمل کیا جو ہمارے طریقے کے مطابق نہ ہوا تووہ مردود ہے۔‘‘
سیّدنا مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
(( صَلُّوْا کَمَا رَأَیْتُمُوْنِیْ أُصَلِّیْ ۔))[2]
’’تم اس طرح نماز پڑھو جس طرح تم نے مجھے نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔‘‘
لہٰذا جو شخص یہ پسند کرتا ہے کہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے کے مطابق نماز پڑھے تو اس کومندرجہ ذیل طریقہ اختیار کرناہو گا ۔
(1)مکمل وضوء کرنا:
1۔ سیّدنا ابوہریر ہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((إِذَا قُمْتَ إِلَی الصَّلٰوۃِ فَأَسْبِغِ الْوُضُوْئَ ))[3]
[1] صحیح مسلم : کتاب الأقضیۃ باب نقض الأحکام الباطلۃ ورد محدثات الأمور:حدیث نمبر : 4467۔
[2] صحیح البخاری: کتاب الأذان باب الأذان للمسافرین إذا کانوا جماعۃ : حدیث نمبر : 631۔
[3] صحیح البخاری : کتاب الأذان باب أمر النبی صلي الله عليه وسلم الذی لا یتم رکوعہ بالإعادۃ :حدیث نمبر : 793، و صحیح مسلم :کتاب الصلوۃ باب فی الطمأنینۃ وقراء ۃ ما تیسر فی الصلاۃ:حدیث نمبر : 884۔