کتاب: مومن کی نماز - صفحہ 14
صَلُحَتْ فَقَدْ أَفْلَحَ وَأَنْجَحَ وَإِنْ فَسَدَتْ فَقَدْ خَابَ وَخَسِرَ))[1] ’’یقینا قیامت کے دن سب سے پہلے بندے کے اعمال میں سے اس کی نماز کاحساب ہوگا۔ اگر وہ درست نکلی تو کامیاب وکامران ہو گا اور اگر وہ خراب نکلی تونقصان اٹھائے گا اور خسارہ پائے گا۔‘‘ چنانچہ نمازی آدمی جہاں دنیا میں لذت وراحت اور سکون پاتا ہے وہاں قیامت کو تمام گناہوں سے پاک ہوکر سرخرو ہوگا۔جیساکہ: 7۔ سیّدنا ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( أَرَأَیْتُمْ لَوْأَنَّ نَہْراً بِبَابِ أَحَدِکُمْ یَغْتَسِلُ مِنْہُ کُلَّ یَوْمٍ خَمْسَ مَرَّاتٍ ہَلْ یَبْقٰی مِنْ دَرَنِہٖ شَیْئٌ؟ قَالُوْا لَا یَبْقٰی مِنْ دَرَنِہٖ شَیْئٌ قَالَ فَذٰلِکَ مَثَلُ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ یَمْحُو اللّٰہُ بِہِنَّ الْخَطَایَا۔)) [2] ’’تمھارا کیا خیال ہے اگر کسی کے دروازے پر نہر ہو اور وہ اسمیں ہر روز پانچ مرتبہ غسل کرے، کیا اس کی کوئی میل کچیل باقی رہے گی؟ توصحابہ رضی اللہ عنھم کہنے لگے: اس کی میل کچیل باقی نہیں رہے گی۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسی طرح پانچ نمازیں ہیں کہ ان کے ساتھ اللہ تعالیٰ تمام گناہ معاف کردیتے ہیں۔‘‘ 
[1] جامع الترمذی: کتاب الصلوۃ باب ماجاء أن أول ما یحاسب بہ العبد یوم القیامۃ الصلوۃ: حدیث نمبر : 413، و سنن النسائی:کتاب الصلوۃ باب المحاسبۃ علی الصلوۃ :حدیث نمبر : 464۔ [2] صحیح البخاری: کتاب مواقیت الصلوۃ باب الصلوات الخمس کفارۃ:حدیث نمبر : 528، و صحیح مسلم : کتاب المساجدباب المشی إلی الصلوۃ تمحی بہ الخطایا وترفع بہ الدرجات : 1522۔ واللفظ لہ۔