کتاب: مومن کی نماز - صفحہ 13
جانتے ہوئے ان میں سے کسی کو ضائع نہیں کرتا بلکہ انہیں اداکرتا ہے تو اللہ ربّ العزت کا اس کے ساتھ وعدہ ہے کہ وہ اس کو جنت میں داخل کرے گا۔اور جو شخص انہیں ادا نہیں کرتا اس کے ساتھ اللہ تعالیٰ کا کوئی وعدہ نہیں، چاہے اسے عذاب دے چاہے اسے جنت میں داخل کردے۔‘‘ 4۔ حتی کہ سیّدنا عمروبن شعیب اپنے باپ سے وہ اپنے دادا سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( مُرُوْا أَوْلَادَکُمْ بِالصَّلٰوۃِ وَہُمْ أَبْنَائُ سَبْعِ سِنِیْنَ وَاضْرِبُوْہُمْ عَلَیْہَا وَہُمْ أَبْنَائُ عَشْرٍ وَفَرِّقُوْا بَیْنَہُمْ فِی الْمَضَاجِعِ۔)) [1] ’’اپنے بچوں کو نماز کاحکم دو جبکہ وہ سات سال کے ہوجائیں اور جب دس سال کے ہوجائیں ان کو نمازنہ پڑھنے پر مارو اور ان کے بستر الگ الگ کردو۔‘‘ چنانچہ نماز کاترک کرنا کافر اور مسلمان کے درمیان حد فاصل قرار دیا گیا ہے ۔ جیسا کہ… 5۔ سیّدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (( إِنَّ بَیْنَ الرَّجُلِ وَبَیْنَ الشِّرْکِ وَالْکُفْرِ تَرْکُ الصَّلٰوۃِ۔)) [2] ’’بے شک مسلمان اور کافر ومشرک کے درمیان صرف نماز کا فرق ہے۔‘‘ الغرض نماز کی اہمیت کے پیش نظر قیامت کے بھیانک دن میں سب سے پہلا سوال اسی نماز کے بارے میں ہوگا۔جیساکہ: 6۔ سیّدنا ابوہریر ہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إِنَّ أَوَّلَ مَا یُحَاسَبُ بِہِ الْعَبْدُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ مِنْ عَمَلِہٖ صَلَاتُہُ فَإِنْ
[1] أبوداؤد : کتاب الصلوۃ باب متی یؤمر الغلام بالصلوۃ:حدیث نمبر : 495 والترمذی: کتاب الصلوۃ باب ماجاء فی متی یؤمر الصبی بالصلوۃ:حدیث نمبر : 407۔ [2] صحیح مسلم : کتاب الإیمان باب ماجاء فی ترک الصلوۃ :حدیث نمبر : 242،و جامع الترمذی: کتاب الإیمان باب ماجاء فی ترک الصلوۃ:حدیث نمبر : 2619 ، و سنن النسائی : کتاب الصلوۃ باب الحکم فی تارک الصلوۃ:حدیث نمبر : 463۔