کتاب: مومن کی زینت داڑھی - صفحہ 46
’’مونچھوں کو کٹواؤ اور داڑھیوں کو معاف کرو۔‘‘
اس سے بھی داڑھی کو معاف کرنے کا حکم سامنے آیا۔
11۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
((اعْفُوا اللِّحَیٰ وَخُذُوا الشَّوَارِبَ وَغَیِّرُوا شَیبَکُمْ وَلَا تَشَبِّھُوا بِالْیَھُودِ وَالنَّصَارَیٰ)) [1]
’’داڑھیوں کو معاف کرو اور مونچھوں کو کاٹو اور اپنے بڑھاپے کو بدلو (یعنی سفید بالوں کو خضاب یا مہندی لگاؤ) ، یہودیوں اور عیسائیوں کی مشابہت نہ کرو۔‘‘
اس سے معلوم ہواکہ داڑھی کو معاف نہ کرنا ،مونچھوں کو نہ کٹوانا اور سفید بالوں کو نہ رنگنا یہودیوں اور عیسائیوں کی مشابہت ہے ۔یہ بھی ثابت ہوا کہ داڑھی کو معاف کرنا یہ امر نبوی ہے۔
12۔ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((جَزُّوا الشَّوَارِبَ وَاعْفُوا اللِّحَیٰ وَخَالِفُوا المَجُوس))[2]
’’مونچھوں کو کاٹو اور داڑھیوں کو معاف کرواور مجوسی کی مخالفت کرو۔‘‘اس سے معلوم ہوا کہ داڑھی کو معاف کرنا چاہیے۔ ‘‘
1 3۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( خُذُوا مِنَ الشَّوَارِب وَاعْفُوا اللِّحَیٰ۔)) [3]
’’ مونچھوں کو کاٹو, داڑھیوں کو معاف کرو۔‘‘
14۔ جابر بن سمرۃ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیںکہ رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
((کَثِّرِ الشَّعْرَ وَاللِّحْیَۃَ۔))[4]
’’بالوں اور داڑھی کو زیادہ کرو۔‘‘
ان چودہ روایات سے یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہوئی کہ داڑھی رکھنا نبی صلی اللہ علیہ وسلم
[1] احمد2/ 356۔
[2] احمد 2/ 366، ح: 8764۔
[3] احمد2/487۔
[4] طبقات ابن سعد ص4 30