کتاب: مومن کی زینت داڑھی - صفحہ 35
’’انس رضی اللہ عنہ سے اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے خضاب کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے فرمایا آپ کے بال اتنے زیادہ سفید نہیں ہوئے تھے کہ آپ خضاب لگاتے، اگر میں چاہتا تو آپ کی داڑھی کے سفید بال شمار کر تا۔‘‘ اس حدیث سے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی داڑھی ثابت ہوئی۔ دوسرا یہ کہ آپ کی داڑھی میں چند بال سفید تھے جن کی تعداد پچھلی حدیث میں چودہ بیان ہوئی ہے۔ 3۔ عمار بن یاسر اور عثمان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: (( وَلَقَدْ رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم یُخَلِّلُ لِحْیَتَہُ۔)) [1] ’’میں نے دیکھا کہ اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم داڑھی کا خلال کرتے تھے۔‘‘ 4۔ اُمّ مسلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: ((کَانَ اِذَا تَوَضَّاَ خَلَّلَ لِحْیَتَہ۔)) [2] ’’اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم جب وضو کرتے تو داڑھی کا خلال کرتے۔ ‘‘ 5۔ انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : (( کَانَ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم اِذَا تَوَضَّاَ اَخَذَ کَفًّا مِنَ الْمَائِ فَاَدْخَلَہُ تَحْتَ حُنُکِہِ فَخَلَّلَ بِہِ لِحْیَتَہُ فَقَالَ ہٰکَذَا اَمَرَنِیْ رَبِّیْ۔)) [3] ’’اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم جب وضو کرتے تو ایک چلو پانی لے کر اس کو ٹھوڑی کے نیچے سے داخل کر کے اس کے ساتھ داڑھی کا خلال کرتے اور فرمایا: میرے رب نے مجھے اسی طرح کرنے کا حکم دیا ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا داڑھی کا خلال کرنا 13صحابہ کرام نے نقل کیا ہے۔[4]
[1] الترمذی29، 30، 31، وابن ماجہ429،،4 30،4 32۔ [2] الطبرانی فی الکبیر664، والبیھقی1/54۔ [3] ابو داؤد145۔ [4] عون المعبود1،2/170۔