کتاب: مومن کی زینت داڑھی - صفحہ 20
جائز قرار نہیں دیا۔‘‘
الغرض داڑھی کا زیور مسلمانوں اور مومنوں کا طرز عمل اور راستہ ہے۔
6۔داڑھی مرد کے لیے زینت و تکریم کا باعث ہے:
داڑھی رکھنا اور اس کو معاف کرنا جہاں مومنوں کا طرزِ عمل ہے وہاں مرد کے لیے زینت و تکریم کا باعث ہے، چنانچہ ارشاد ربانی ہے:
{وَلَقَدْ کَرَّمْنَا بَنِی آدَمَ} (الاسرائ:70)’’اور البتہ تحقیق ہم نے بنی آدم کو تکریم دی۔‘‘
اللہ تعالیٰ کا بنی آدم کو تکریم دینا اکمل اوراحسن اشکا ل میں پیدا کرنا ہے جیسا کہ بعض علماء نے کہا ہے، اور بعض علماء کہتے ہیں کہ اس تکریم کی مثال یہ ہے کہ مردوں کو داڑھیوں کے ساتھ زینت دی اور عورتوں کو میڈھیوں کے ساتھ، جیسا کہ اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان بھی ہے
(( سُبْحَانَ مَنْ زَیَّنَ الرِّجَالَ بَاللِّحَیٰ وَزَیَّنَ النِّسَائَ بِالذَّوَائِب))[1]
’’پاک ہے وہ ذات جس نے مردوں کو داڑھی کے ساتھ اور عورتوں کو میڈھیوں کے ساتھ زینت بخشی۔‘‘
یہ ہیئت جس پر اللہ تعالیٰ نے انسان کو پیدا کرکے اس کی تکریم کی ہے یہ اللہ تعالیٰ کی نعمت ہے اور اللہ تعالیٰ کی بہترین تخلیق ہے۔ دنیا میںکوئی بھی صنعت ہو وہ صنعتکارکی مدح کا سبب بنتی ہے تو اللہ کی تخلیق میں تو نقص ہو ہی نہیں سکتا۔ جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((کُلُّ خَلْقِ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ حَسَنٌ۔)) [2]
’’اللہ جل شانہ کی ہر تخلیق بہترین ہے۔‘‘
[1] کشف الخفاء للعجلونی :1447
[2] صحیح الجامع 4 398۔ السلسلۃ الصحیۃ1441۔