کتاب: مومن کی زینت داڑھی - صفحہ 17
{وَیَغْفِرْلَکُمْ ذُنُوبَکُمْ} ’’تمہارے گناہوں کو معاف فرما دیں گے۔‘‘ گناہوں کی معافی کا ہر مسلمان دلی طور پر خواہش مند ہوتا ہے، اللہ تعالیٰ ہمیں اس سنت محمدیہ کو اپنے لیے فضیلت کا باعث سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین 5۔داڑھی رکھنا مومنوں کا راستہ ہے: داڑھی رکھنا اللہ تعالیٰ کے مقرب مومنوں کے راستے کو اختیار کرنا ہے اور سب سے بہترین مومن اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ ہیں۔ چنانچہ ارشاد ربانی ہے: {کُنْتُمْ خَیْرَ اُمَّۃٍ اُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ} (آل عمران:110) ’’تم بہترین امت ہو جو لوگوں کے لیے پیداکی گئی ۔ ‘‘ اور فرمایا:{وَّاتَّبِعْ سَبِیْلَ مَنْ اَنَابَ اِلَیَّ } (لقمان:15) ’’اس کی راہ پر چلنا جو میری طرف جھکا ہو (یعنی مومنوں کی راہ پر جو اللہ تعالیٰ کے سامنے جھکتے ہیں)‘‘ اوراللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((خَیْرُ النَّاسِ قَرْنِی ثُمَّ الَّذِیْنَ یَلُونَھُمْ ثُمَّ الَّذِیْنَ یَلُونَھُمْ۔))[1] ’’بہترین لوگ وہ ہیں جو میرے زمانے میں ہیں(صحابہ) پھر جو اس کے بعد ہوں گے (تابعین) پھر جو اس کے بعد ہوں گے (تبع تابعین)‘‘ اورفرمایا:(( عَلَیْکُمْ بِسُنَّتِی وَسُنَّۃِ الْخُلَفَائِ الرَّاشِدِینَ الْمَھْدِیِّینَ مِنْ بَعْدِی عَضُّوا عَلَیْھَابِالنَّوَاجِذِ وَاِیَّاکُمْ وَمُحْدَثَاتِ الأُمُورِ فَاِنْ کُلَّ
[1] البخاری 2652،6658،6429۔ مسلم:6472،6470۔ والترمذی 3859، وابن ماجہ 2 362، واحمد 378، وصحیح الجامع : 3290۔