کتاب: مومن کی زینت داڑھی - صفحہ 10
اللحیۃ(داڑھی) کی تعریف
لغوی تعریف:
لغت میں اللحیۃ داڑھی کو کہتے ہیں اور اللحیۃ کی جمع اللِّحٰیٰ اور اَللُّحَی (لام کے زیر وپیش کے ساتھ ہے لیکن ابن السکیت کہتے ہیں کہ زیر (الکسر) زیادہ فصیح ہے۔[1]
اصطلاحی تعریف:
اصطلاح میں اللحیۃ شعرالخدین والذقن دونوں گالوں اور ٹھوڑی کے بال داڑھی کہلاتے ہیں۔ اللحٰی جبڑے کو کہتے ہیںجہاں سے داڑھی ظاہر ہوتی ہے۔ لحیا القدیر تالاب کے دونوں کناروں کو کہتے ہیں۔ التحی کا لفظ اس وقت بولا جاتا ہے جب کسی کی داڑھی نکلے اور وہ داڑھی کو چھوڑ دے ۔ التحی العود اس وقت بولا جاتا ہے جب لکڑی کو چھیلا جائے اور بلاشبہ لکڑی چھیلنے کے قابل تب ہوتی ہے، جب اس پر اللحاء چھال آ جائے، اور چھال چاروں طرف بغیر تعیین وتحدید اور تقدیر کے ہوتی ہے، اسی لیے الألحی واللحیانی لمبی داڑھی والے کو کہتے ہیں۔ تلحی اس وقت بولتے ہیں جب پگڑی کو ٹھوڑی کے نیچے سے لپیٹیں۔ تو اس بحث کا خلاصہ یہ نکلا کہ داڑھی جس کو انگلش میں (Beard) کہتے ہیں اس کی حدود اربعہ یہ ہیں : وہ بال جو گالوں پر ہوں اور ٹھوڑی جس کو طبی زبان میں (Mandible)مینڈی بل یا(Maxillary bone Inferior ) انفیریر مکزلازی بون یا(lower jaw)لوئر جا کہتے ہیں یہ وہ ہڈی اور جبڑا ہے جس پر 16دانت ہوتے ہیں جن کی وجہ سے دائیںبائیں داڑھی حرکت کرتی ہے اس ہڈی کی حرکت کے ساتھjonit وہ جوڑ بھی حرکت کرتا ہے جو(temple)کان اور آنکھ کے درمیان ہوتا ہے) پر ہوں اور نچلے
[1] المعجم الوسیط، ص: 820۔ وتحفۃ الأحوذی8/48، والمنجد 917۔