کتاب: مولانا محمد اسماعیل سلفی رحمہ اللہ - صفحہ 97
گئے ہیں اور ترجمانی کا حق صرف غزنوی ترجمہ میں تھا۔ بعض دوسرے تراجم پڑھنے میں احادیث کی ایسی تاویلات دیکھنے میں آئیں جن سے اندازہ ہوتا تھا کہ شاید ان احادیث کی تردید لکھی جا رہی ہے۔ کتاب ھٰذا کا منفرد انداز کتاب پڑھنے والوں کی سہولت کے لیے اس کتاب میں چار فہرستیں مرتب کی گئی ہیں۔ 1۔ پہلی فہرست ابواب کتاب کی ہے جیسا حدیث کی تمام کتابوں کے شروع میں درج ہوا کرتی ہے۔ 2۔ دوسری فہرست احادیث کی ہے۔ یعنی تمام احادیث نمبر شمار کے حساب سے درج کر کے اس کے مضمون کی طرف اشارہ کر دیا ہے۔ نمبر سے دیکھ کر ہی معلوم ہو جاتا ہے کہ اس حدیث کا مضمون کیا ہے۔ مضمون کی نشاندہی یا تو عربی کے مشہور جملہ سے کر دی ہے یا اردو میں مضمون حدیث کی طرف اشارہ کر دیا ہے۔ 3۔ تیسری فہرست حواشی کی ہے۔ کیونکہ بسا اوقات کئی ابواب میں ایک مضمون کے حواشی آجاتے ہیں۔ ان سب کو ایک عنوان کے تحت اکٹھا کر دیا ہے بلکہ بہت سی ایسی چیزیں جو حدیث کے موضوع سے بھی باہر ہوں آجاتی ہیں۔ وہ بھی فہرست میں درج کر دی گئی ہیں۔ 4۔ چوتھی فہرست روایانِ حدیث کی ہے۔ مثلاً حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث جہاں جہاں جس نمبر پر آتی ہے تمام کے صفحات درج کر دیئے گئے ہیں تاکہ تلاش کرنے میں دقت نہ ہو۔ حضرت مولانا سلفی رحمہ اللہ اپنی حیات مستعار میں ساری کتاب کا ترجمہ نہ کر پائے تھے کہ بلاوا آگیا۔ بہرحال آپ نے مشکوٰۃ شریف کے حسب ذیل ابواب کا ترجمہ اور مختصر حواشی تحریر کر دیئے تھے۔ (1) کتاب الایمان(2) کتاب العلم(3) کتاب الطہارۃ (4) کتاب الصلوٰۃ (5)کتاب الجنائز (6)کتاب الزکوٰۃ (7)کتاب الصوم (8)کتاب فضائل القرآن (9)کتاب الدعوات (10)کتاب المناسک (11) کتاب البیوع( 12)کتاب الفرائض (13)کتاب النکاح۔ گویا اسی طرح مشکوٰۃ کا نصف اول مکمل ہو گیا تھا۔ اہم خصوصیت مشکوٰۃ شریف کی احادیث کا ترجمہ کرتے ہوئے آپ نے ہر باب کی ابتدا میں ایک