کتاب: مولانا محمد اسماعیل سلفی رحمہ اللہ - صفحہ 96
مشکوٰۃ المصابیح
(مترجم و محّٰشی)
مشکوٰۃ المصابیح کا تعارف
یہ کتاب علامہ محی السنۃ ابو محمد حسین بن فراء بغوی کی تالیف ہے جو مشہور و معروف مفسر و محدث اور فقیہ ہیں۔ علامہ بغوی کی اہم تصانیف میں تفسیر معالم التنزیل، الجمع بین الصحیحین، مصابیح السنۃ، التہذیب، اور فقہ الحدیث میں شرح السنۃ فی فقہ الحدیث قابل ذکر ہیں۔
مصابیح السنۃ کتاب پر علامہ ابو عبداللہ محمد بن عبداللہ الخطیب العمری التبریزی رحمۃ اللہ علیہ نے ایک مفصل اضافہ کر دیا اور اس کی خامیوں کی اصلاح فرما دی۔ ایک تو رواۃ حدیث کی اہمیت کے پیش نظر رواۃ حدیث کے نام بیان فرما دیئے۔ دوسرے جن کتابوں کی روایات تھی ان کی نشاندہی کر دی۔ تیسرا ان کے مسائل کے متعلق جو اور احادیث تھیں اس کا تیسری فصل کی صورت میں اضافہ کر دیا۔ امام صاحب نے خود مشکوٰۃ کے مقدمہ میں یہ ارشاد فرمایا ہے۔ مشکوٰۃ میں ذیلی روایات ملا کر کل احادیث 6285 جن میں 4774 مصابیح السنۃ کی ہیں اور 1511۔ احادیث کا علامہ تبریزی نے تیسری فصل کی صورت میں اضافہ فرمایا ہے۔
مشکوٰۃ کی شروح:
مشکوٰۃ شریف کی شرحیں تو کافی لکھی گئی ہیں۔ لیکن مشہور شرحیں تین ہیں۔ (1) علامہ حسن محمد طیبی(743ھ) کی الکاشف عن حقائق السنن (2) علامہ عبدالعزیز بن محمد عبدالعزیز(895ھ) کی منہاج المشکوٰۃ۔ (3) ملا علی قاری حنفی(1514ھ) کی مرقاۃ المفاتیح ہے۔
حال ہی میں حضرت مولانا عبداللہ صاحب مبارکپوری نے مرعاۃ المفاتیح کے نام سے ایک بڑی گرانقدر شرح تحریر فرمائی ہے جو سابقہ تمام شروح سے زیادہ مفصل ہے۔ اس کی ایک جلد مکتبہ سلفیہ لاہور سے شائع ہو چکی ہے اور دو جلدیں انڈیا میں چھپ چکی ہیں۔
یہ تو مشکوٰۃ شریف کی عربی شرحیں تھیں۔ مگر اس کتاب حدیث کے بعض اردو ترجمے بھی کیے