کتاب: مولانا محمد اسماعیل سلفی رحمہ اللہ - صفحہ 95
میں متانت اور وقار ہے۔ طنز و تعریف کی بجائے مزاح کی چاشنی پائی جاتی ہے۔ جو جامعیت مولانا کی تحریروں میں ہے وہ آپ کے معاصرین میں نظر نہیں آتی۔ حضرت مولانا کثیر الاشغال تھے اور ایک ہی نشست میں شاید ہی کوئی مضمون رقم فرمایا ہو۔ لیکن پھر بھی موضوع سے ربط اور تسلسل بدستور قائم رہتا تھا۔ شاید بہت کم حضرات کو علم ہو کہ اردو انشاپردازی کے ساتھ ساتھ مولانا کو عربی زبان و ادب اور اس کے لب و لہجہ پر پورا عبور حاصل تھا۔ اس کی لطافتوں، نزاکتوں اور شیرینی کو برقرار رکھتے ہوئے اہل زبان سے ہمیشہ خط و کتابت رکھتے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ عربی ادب کے مرقع سبع معلقات کا مولانا نے نہایت خوبصورت ترجمہ کیا ہے۔ حل لغات بھی ہے اور عربی کی جامعیت پر ایک زور دار مقدمہ بھی اس کتاب میں تحریر کیا ہے۔ یہ کتاب مولانا کی عربی دانی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ جامعہ سلفیہ میں عرب شیوخ کے ساتھ مولانا رواں عربی میں گفتگو فرماتے۔ کسی جگہ بھی الفاظ کے انتخاب میں دشواری پیش نہ آتی تھی۔ حضرت مولانا کے مطبوعہ و غیر مطبوعہ مضامین و کتب کا مختصر خاکہ حسب ذیل ہے۔ (1)اسلامی حکومت کا مختصر خاکہ(2)مسئلہ حیات النبی(3)جماعت اسلامی کا نظریہ حدیث(ایک تنقیدی جائزہ) (4)تحریک آذادی فکر اور شاہ ولی اللہ کی تجدیدی مساعی (5) حدیث نبوی کی تشریعی حیثیت (6) مقام حدیث قرآن کی روشنی میں (7) مسئلہ زیارت قبور (8) مشکوٰۃ المصابیح کا نصف اول ترجمہ و حاشیہ(9) اسلامی نظام حکومت کا مختصر خاکہ(10) سبعہ معلقات ترجمہ و حلِ لغات (11) رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز۔ ان کتب کے علاوہ درجنوں مقالات و مضامین اور بعض غیر مطبوعہ مسودات ان کتابوں پر تعارفی نوٹ آئندہ اوراق میں ملاحظہ فرمائیں۔