کتاب: مولانا محمد اسماعیل سلفی رحمہ اللہ - صفحہ 90
تضرع تھا کہ مجمع میں ہر شخص اشکبار تھا۔ آج اس مدرسہ کو جو عظیم الشان کامیابیاں حاصل ہو رہی ہیں وہ یقیناً حضرت سلفی رحمہ اللہ کی مستجاب دعاؤں کا نتیجہ ہے۔ جامعہ کے اغراض و مقاصد حضرت الامیر رحمہ اللہ نے جامعہ کے درج ذیل مقاصد متعین فرمائے تھے۔ (1) مسلمان خواتین میں کتاب و سنت کی تعلیمات کو عام کر کے صحیح اسلامی ذہن پیدا کرنا (2) عملی زندگی میں اسلامی اقدار کو ترویج دینا۔ (3) بڑھتے ہوئے غیر اسلامی رجحانات،رسومات، فحاشی، عریانی اور بداخلاقی کا احسن طریقہ سے تدارک کرنا۔ طریق کار دینی مواعظ کا اہتمام کرنا اور تبلیغی مراکز قائم کرنا۔ طالبات کے لیے ایسی لائبریری کا انتظام جس میں اسلامی نظریات کی حامل علمی۔ ادبی، دینی اور اصلاحی کتب کا معیاری ذخیرہ موجود ہو۔ اسلامی فکر و نظر کے حامل جرائدکا مہیا کرنا، درس و تدریس، ناظرہ، حفظ، تجوید القرآن۔ تفسیر القرآن اور تدریس الحدیث نبوی کا اہتمام کرنا، غریب و نادار طالبات کی مالی امداد کرنا، علاج و معالجہ کی سہولت بہم پہنچانا۔ نیز مستحق طالبات کی شادی کے لیے مالی اعانت فراہم کرنا۔ ایسا مدرسہ جس میں فی الواقع ان تمام مقاصد کی تکمیل کی جا رہی ہو۔ شاید سارے ملک میں موجود نہ ہو۔ نصاب تعلیم مدرسہ ھذا کے لیے چار سال کا نصابی کورس تیار کرایا گیا ہے جس میں طالبات کے لیے قرآن حکیم معہ ترجمہ و تفسیر، نخبۃ الاحادیث، بلوغ المرام، ریاض الصالحین، مشکوٰۃ المصابیح، صحاح ستہ کی پوری کتب حدیث، تاریخ اسلام، کتاب الصرف و النحو، عربی کا معلم،العقیدۃ الطحاویہ، العقیدۃ الواسطیہ، تفسیر جلالین یا تفسیر بیضاوی، نحو میر، آخری سال میں فقہ اور حدیث کے امتیازی مسائل پر بحث۔ شعبہ تعمیر 23 مئی 1967ء جب حضرت الامیر نے مدرسہ کی بنیاد رکھی اس وقت کسی کے خواب و