کتاب: مولانا محمد اسماعیل سلفی رحمہ اللہ - صفحہ 85
کتاب و سنت کا تصور پیش کرتی ہیں۔ طلبا کو سلیقہ سے بٹھا کر کھانا کھلانے کے لیے ’’حسن دار الطعام‘‘ کے نام سے عظیم الشان Dining Hall بنایا گیا ہے۔ اسی طرح مدرسہ میں ایک وسیع و عریض اور خوبصورت مسجد تعمیر کی گئی ہے جس کے ہال میں دو ہزار نمازیوں کی گنجائش ہے۔ جامعہ سلفیہ کے مقاصد (1) کتاب و سنت کی روشنی میں عربی و علوم اسلامی (قدیم و جدید) کی تدریس کا اہتمام کرنا۔ (2) مذاہب اربعہ کا فقہ اور ان کے اصول کی تعلیم کا اہتمام کرنا اور ساتھ ساتھ طلبہ کی اصل ماخذ شریعت کتاب و سنت کی طرف راہنمائی کرنا تاکہ انہیں علی وجہ البصیرت حق کی اتباع میسر آسکے۔ (3) ایسے اولوالعزم صالح، زہد و تقویٰ اور ورع اعلیٰ مراتب پر فائز گفتار و کردار میں علماء کی ایسی کھیپ تیار کرنا جو عسر و یسر میں بغیر کسی لالچ و دریا کے دین کی خدمت کا فریضہ سرانجام دیں۔ سلف صالحین کے طریق پر شرک و بدعت سے پاک اور تقلید و جمود سے مبرا دعوت اسلامیہ کی تجدید میں سرگرم عمل ہوں اور دین کو ان تمام آلائشوں سے محفوظ رکھیں جنہوں نے اسلام کے چشمہ صافی کو مکدر اور اکثر لوگوں کو گمراہ کر رکھا ہے۔ (4) ایسے مصنفین تیار کرنا جو راسخ فی العلم ہوں جو اپنی تصانیف کے ذریعہ اصلاح نفوس، تہذیب اخلاق اور کردار سازی کا فریضہ سرانجام دے سکیں۔ اور مستشرقین کے اعتراضات کے جواب دے سکیں۔ مسلک جامعہ کا مسلک و منہاج اس کے نام سے واضح ہے۔ بہرحال اکابرین جامعہ نے حسب ذیل مسلک کا تعین کیا ہے۔ 1۔ اللہ تعالیٰ اور اس کا رسول ہی واجب الاطاعت ہیں۔ ان کے احکام سے سرمو کوتاہی ناجائز ہے۔ 2۔ کتاب اللہ و سنت رسول اللہ دین کا مصدر و منبع ہے۔ زندگی کے کسی پہلو میں ان سے انحراف جائز نہیں۔