کتاب: مولانا محمد اسماعیل سلفی رحمہ اللہ - صفحہ 81
کمرے،برآمدے،دفتر، لائبریری، طعام گاہ، قیام کے لیے ہوادار کمرے، سٹاف روم، سٹور روم، ظروف خانہ، باورچی خانہ، شاندار مسجد جو جامعہ سے ملحق ہے۔ ٹیوب ویل، باغیچہ جات اور خوشنما پلاٹ ہیں۔ اس کے لیے باورچی، مالی، خادم، حجام، تانگہ بان، خاکروب، و دیگر ملازمین کا خاطر خواہ انتظام ہے۔ مجمل خاکہ جامعہ کی تنظیم نو اس طرح کی گئی ہے۔ (1) مرکزی درس گاہ جہاں درس نطامی کا مکمل نصاب پڑھایا جاتا ہے۔ (2) جامعہ کا شعبہ حفظ و تجوید کا مرکزی مقام جامع مسجد اہل حدیث چوک نیائیں ہے۔ (3) جامعہ کا شعبہ خواتین جس کا مرکزی مقام بھی جامع مسجدچوک نیائیں کے مغربی حصے میں ہے۔ جس مدرسہ کی بنیاد حضرت شیخ الحدیث نے نہایت عسرت کے زمانے میں رکھی تھی آج وہ ملک کا ممتاز ترین مدرسہ ہے۔ مرکزی مدرسہ کے علاوہ اس کی کچھ ذیلی شاخیں بھی ہیں جن کا گوشوارہ حسب ذیل ہے۔ مردانہ ذیلی مدارس کی تعداد: 35 مردانہ مدارس میں اساتذہ کی کل تعداد: 56 مردانہ مدارس میں تلامذہ کی کل تعداد: 2130 خواتین کے ذیلی مدارس کی کل تعداد: 6 خواتین اساتذہ کی کل تعداد: 18 تلامذات کی کل تعداد: 700 درس نظامی کے اساتذہ جامعہ محمدیہ کو یہ فخر حاصل ہے کہ اس کے پہلے شیخ الحدیث و شیخ الجامعہ استاذ العلماء شیخ العرب و العجم حضرت مولانا حافظ محمد گوندلوی رحمہ اللہ تھے۔ حضرت حافظ صاحب مرحوم و مغفور مدینہ یونیورسٹی میں استاذِ حدیث رہے ہیں۔ شیخ الحدیث مولانا محمد عبداللہ مرحوم بھی شیخ الجامعہ رہے۔ مولانا نے بڑی کاوشوں سے بڑے بڑے نابغہ روزگار استاد اس مرکزی درس گاہ کے لیے جمع