کتاب: مولانا محمد اسماعیل سلفی رحمہ اللہ - صفحہ 45
ہونٹوں پر ملکوتی تبسم لیے ہوئے برداشت کرتے رہے اور کسی تخویف، تہدیداور تحریص کے بغیرصراطِ مستقیم پر گامزن رہے۔ اس مردِ درویش نے ہمیشہ دنیاکے بنانے پر عقبیٰ سوارنے کو ترجیح دی۔ شیخ الحدیث مولانا محمد اسماعیل رحمہ اللہ واقعی اس رباعی کی زندہ تصویرتھے۔ دارورسن کی گود میں پالے ہوئے ہیں ہم سانچےمیں مشکلات کے ڈھالے ہوئے ہیں ہم وہ دولت جنوں کی زمانے سے اٹھ گئی اسی دولت جنوں کو سنبھالے ہوئے ہیں ہم ان کی پوری زندگی دین و علم کی خدمت میں گزر گئی۔ ان کاایک ایک لمحہ عزیمت وجہادکا علمبردارتھا، آخرمیں علامہ نے دعافرمائی ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس عطا فرمائے اور ہم میں ان کےصحیح وارثین پیدا فرمائے جوان کے علم و دانش اور زہدو ورع کے حامل ہوں۔ آمین۔ [1]
[1] الاعتصام 8مارچ 1968ء