کتاب: مولانا محمد اسماعیل سلفی رحمہ اللہ - صفحہ 42
حسرت آیات پر ان کے رفقاء۔ ہم عصر علماء، تلامذہ و دیگر جید شخصیات کے خراج عقیدت، منشور و منظوم دونوں طرح جمع کر دیئے گئے ہیں۔ ان میں سے بعض شخصیات تو پاکستانی ہیں،بعض اہل ہند ہیں مولانا کی وفات حسرت آیات پر بعض تعزیت نامے انگلستان سے بھی آئے تھے۔ ان تاثرات کو اکٹھا کرنے کے لیے الاعتصام کے متعدد شمارے، بعض قومی اخبارات کے تراشے،ہندوستان کےسلفی مکتبہِ فکر کے مجلّات،مولانا کے اہل خانہ کے نام مکاتیب۔ اس تمام موادسے استفادہ کر کے یادیں اور تاثرات کےعنوان سے حضرت کے لیے عقیدت کے پھول جمع کیے ہیں۔ شارح نسائی مولانا عطاءاللہ حنیف رحمہ اللہ کے تاثرات جماعت کے ترجمان ہفت روزہ الاعتصام کے ایک خصوصی شمارے میں فاضلِ نبیل اور شارح نسائی شریف شیخ الحدیث حضرت مولانا عطاءاللہ حنیف رحمہ اللہ نے مولانا کی حیات و خدمات کے سلسلہ میں ایک طویل مقالہ تحریر فرمایا تھا جس کا عنوان تھا’’ملت اسلامیہ کےبطل جلیل فاضلِ نبیل حضرت مولانا محمد اسماعیل سلفی رحمہ اللہ ‘‘ آغازمقالہ میں حضرت مولانا نےآیت قرآنی تحریر فرمائی ہے۔ فَمِنْھُمْ مَّنْ قَضٰی نَحْبَہٗ وَمِنْھُمْ مَّنْ یَّنْتَظِرُ اورساتھ ہی شعرتحریر کیاہے۔ عمر ہا در کعبہ و بُت خانہ مے نالہ حیات تاز بزم عشق یک دانائے راز آید بروں مولانا عطاءاللہ حنیف کے مقالہ سے چند اقتباسات پیش کیے جاتے ہیں۔ ’’واحسرتا! کہ اللہ تعالیٰ کی یہ نعمت عظمیٰ بھی آخر ہم سے چھن کر رہی کہ مسلمانوں کے مقبول و محبوب مذہبی راہ نما،ساری جماعت اہل حدیث پاکستان کے قلوب پرحکمرانی کرنے والی ستودہ صفات ذات گرامی،دور حاضرکے سحرطراز خطیب،مرکزی جمعیت اہل حدیث کے امیر حضرت مولانا محمد اسماعیل سلفی رحمہ اللہ نے داعی اجل کو لبیک کہتے ہوئے ہم سے منہ موڑلیا اور ہمیشہ کے لیے ہم سے جدا ہوگئے۔ انا للہ و انا الیہ راجعون۔ ‘‘ مقالہ میں آپ کی خدمات کا مفصل جائزہ پیش کیا گیاہےکہ آپ نے درس وتدریس،مساجد،مکاتب،تنظیم جماعت، تحریک ختم نبوت،دفاع حدیث اور دیگرقومی معاملات میں کیا کارنامے سرانجام دیئے۔ آخر میں تحریر فرماتے ہیں۔