کتاب: مولانا محمد اسماعیل سلفی رحمہ اللہ - صفحہ 150
مولانا حافظ احمد اللہ رحمہ اللہ صاحب مولانا حافظ احمد اللہ ولد عبدالقادر 19/فروری1919ء کو موضع بڈھی مال ضلع فیروز پور (انڈیا) میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد گرامی مدرسہ رحمانیہ بڈھی مال کے بانی تھے۔ آپ کے خاندان میں مولانا حافظ محمد عبداللہ، مولانا عبدالرحمٰن، مولانا عبدالغنی، اور مصنف رحمۃ اللعالمین حضرت قاضی سلیمان سلمان منصور پوری جیسے بزرگوں کے نام قابل ذکر ہیں۔ ان بزرگوں کی دینی خدمات کا ایک زمانہ معترف ہے۔ تعلیم حافظ صاحب موصوف نے حضرت سلفی رحمہ اللہ کے قائم کردہ مدرسہ محمدیہ گوجرانوالہ سے دینی تعلیم حاصل کی اور اسی مدرسہ سے سند فراغت حاصل کی۔ حضرت مولانا سلفی رحمہ اللہ کے علاوہ انہوں نے امام العصر حضرت مولانا میر سیالکوٹی، حضرت العلام حافظ محمد گوندلوی۔ حضرت مولانا عطاءاللہ لکھوی اور حضرت مولانا حافظ محمد عبداللہ بڈھی مالوی سے شرف تلمذ حاصل کیا۔ درس و تدریس سند فراغت کے بعد آپ نے درس و تدریس کا آغاز کیا۔ سب سے پہلے آپ جھوک دادو میں مدرس مقرر ہوئے۔ بعد ازاں تقسیم ملک سے پہلے اپنے آبائی گاؤں بڈھی مال کے مدرسہ رحمانیہ میں تدریسی خدمات انجام دیتے رہے۔ قیام پاکستان کے بعد آپ دارالحدیث اوکاڑہ۔ جامعۃ تدریس القرآن و الحدیث راولپنڈی، دار القرآن فیصل آباد (جناح کالونی) آپ جامعہ سلفیہ فیصل آباد کے شیخ الحدیث بھی رہے۔ تدریس کے ساتھ تقریر و افتاء میں مہارت تامہ رکھتے تھے۔ ملی تحریکات میں حصہ 1953ء کی تحریک ختم نبوت میں سرگرمی میں حصہ لیا اور چار ماہ کے لیے پس دیوار زنداں رہے۔ چک36گ۔ ب کے قادیانیوں نے آپ اور آپ کے ساتھیوں پر حملہ کیا اور مولانا اس حملہ میں شدید زخمی ہوئے۔