کتاب: مولانا محمد اسماعیل سلفی رحمہ اللہ - صفحہ 143
تلامذہ
فاضل جلیل مولانا محمد حنیف ندوی رحمہ اللہ
فاضل درس نظامی۔ فاضل ندوۃ العلماء لکھنو۔ سابق ڈائریکٹر ادارہ ثقافت اسلامیہ۔ لاہور
ولادت : 1908ءگوجرانوالہ وفات : 12/جولائی1987ء
تعلیم
حضرت مولانا محمد حنیف ندوی نے ابتدائی تعلیم شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد اسماعیل سلفی سے حاصل کی۔ آپ جامعہ محمدیہ گوجرانوالہ کے اولین طلبا میں سے تھے۔ مولانا سلفی رحمہ اللہ نے ندوی صاحب کے علمی ذوق کے پیش نظر ان کے والد کو مشورہ دیا کہ وہ انہیں لکھنو کے مشہور و معروف مدرسہ ندوۃ العلماء میں داخل کرا دیں چنانچہ حضرت سلفی رحمہ اللہ کی ترغیب و تحریک پر آپ ندوۃ العلماء میں داخل ہو گئے۔
ندوہ میں آپ نے مولانا حفیظ اللہ اعظمی سے معقولات،مولانا حیدر حسن ٹونکی سے حدیث مولانا شبلی فقیہ سے فقہ،مولانا عبدالرحمٰن نگرامی سے علوم القرآن، علامہ زینبی اور مولانا عبدالعلیم سے ادب کی تعلیم حاصل کی۔ آپ نے سید سلیمان ندوی سے بھی بہت کچھ سیکھا۔ درس نظامی سے فراغت کے ساتھ ساتھ آپ نے ذاتی محنت و شغف سے انگریزی زبان سیکھی جس سے آپ کو قدیم و جدید فلسفوں اور فلسفیوں کو سمجھنےمیں آسانی ہو گئی۔ [1]
الاعتصام کے حجیت حدیث نمبر میں مولانا ندوی نے اپنے تین اساتذہ کو خراجِ عقیدت پیش کیا ہے۔ چنانچہ رقمطراز ہیں۔
(1) میرے اساتذہ کا حلقہ بہت مختصر ہے۔ ابتدائی تعلیم گوجرانوالہ میں حضرت مولانا سلفی رحمہ اللہ سے حاصل کی۔ انہی کے فیض اور توجہات خاص سے علم کا شعور پیدا ہوا اور اس میں مزید ترقی کی راہیں نظر و فکر کے سامنے آئیں۔
(2) شمس العلماء مولانا حفیظ اللہ صاحب : یہ ندوہ کے پرنسپل تھے۔ مسلکاً اہلحدیث تھے۔ مولانا عبدالحی رحمہ اللہ فرنگی محلی کے خاص شاگردوں میں سے تھے۔ معقولات میں یگانہ روزگار تھے۔ شمس
[1] ۔ الاعتصام حجیت حدیث نمبرفروری1956ء