کتاب: مولانا محمد اسماعیل سلفی رحمہ اللہ - صفحہ 136
سیاسی سرگرمیاں آپ نے سیاست میں بھی بھرپور حصہ لیا۔ کچھ عرصہ تک آپ جمعیۃ العلماء ہند کی ورکنگ کمیٹی کے رکن بھی رہے۔ مگر بعض سیاسی مسائل میں اپنے مسلک کی روشنی میں ان سے برملا اختلاف کا اظہار کرتے رہے۔ 21۔ 1925ء کے دوران جب کہ ہندو مسلم اتحاد کی تحریک زوروں پر تھی اور کئی مولویوں اور لیڈروں نے ہندوؤں کی خوشنودی اور دلجوئی کی خاطر ذبیحہ گاؤ کی ممانعت کے فتوے دیئے تھے مگر مولانا نے مسلم عوام کو بتایا کہ ان کو ہندو مسلم اتحاد کی خاطر فروغ دین اور اصولوں کی قربانی نہیں دینی چاہیے۔ آپ نے ذبیحہ گاؤ کی ممانعت کو مداخلت فی الدین قرار دیا۔ حضرت مولانا سیالکوٹی نے اس زمانہ میں تحریک پاکستان کی حمایت کی جب کہ اکثر علماء کانگریس اور کانگریسی ذہن سے متاثر ہو چکے تھے۔ اس سلسلہ میں آپ نے علالت کے باوجود کلکتہ تک سفر کیے۔ آپ نے’’پیغام ہدایت‘‘کے نام سے پاکستان اور مسلم لیگ کی حمایت میں ایک کتاب شائع کی،قیام پاکستان پر آپ بہت خوش تھے مگر جب اسلامی قوانین کے نفاذ کے سلسلہ میں تاخیر ہونی شروع ہوئی تو آپ نے اپنے خطبات و تقاریر میں بلاخوف و خطر ان کے خلاف آواز اٹھائی۔ تصانیف حضرت مولانا سیالکوٹی کی چھوٹی بڑی تصانیف کی تعداد اسی(80)سے متجاوز ہے ان میں درج ذیل کتب ایسی ہیں کہ ظلمت کدہ ہند کے ذخیرہ میں ان کی نظیر ملنی مشکل ہے۔ (1)شہادۃ القرآن(2) واضح البیان(تفسیر سورۃ فاتحہ)(3) تبصیر الرحمٰن فی تفسیر القرآن(4) سیرۃ المصطفیٰ(5) تاریخ اہل حدیث(6) فرقہ ناجیہ(7) سراجاً منیرا (8) حلاوۃ الایمان(9) نماز مسنون(10) انہتر خصائل ایمان (11) العجالۃ الخضریہ فی جمع الرسالۃ و البشیریہ۔ 12۔ الحج آپ کچھ عرصہ’’الہادی‘‘کے نام سے ایک علمی رسالہ بھی شائع کرتے رہے جس میں موصوف کے قلم سے معراج و اسرا، عصمت انبیاء، عصمت نبوت، سیرت محمدیہ، اخلاق محمدی، اصلاح عرب، مآثرعلمائے اسلام، اعجاز القرآن وغیرہ بلند پایہ علمی مضامین شائع ہوئے۔ ان