کتاب: مولانا محمد اسماعیل سلفی رحمہ اللہ - صفحہ 128
استاذ پنجاب حضرت مولانا حافط عبدالمنان رحمہ اللہ وزیرآبادی 1267ھ 1334ھ مولانا محمد ابراہیم سیالکوٹی آپ کے متعلق تاریخ اہل حدیث میں لکھتے ہیں۔۔۔ ’’آپ ان میاں صاحب (سید نذیر حسین شیخ الکل دہلوی)کے لائق شاگردوں میں سے وہ ہیں جنہوں نے علم حدیث کی اشاعت میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی۔ آپ بلا تردد قریباً سارے پنجاب کے استاد حدیث ہیں۔ کوئی شہر یا قصبہ ایسا نہیں جس میں آپ کے شاگرد نہ ہوں۔ آپ موضع کرولی تحصیل پنڈدادن خان ضلع جہلم کے اعوان خاندان کے روشن چراغ تھے۔ آپ کی ولادت1267ھ میں ہوئی۔ سات سال کی عمرمیں آپ کو تعلیم حاصل کرنے کے لیے مسجد میں بٹھایا گیا۔ مگر 9سال کی عمر میں نزول الماء کے عارضے سے آپ آنکھوں سے بالکل معذور ہو گئے۔ اس عالم میں تحصیل علم کے لیے مختلف بلاد کا سفر کرتے رہے۔ گجرات کاٹھیاواڑ، بمبئی، ریاست بھوپال کے سفر کے بعد آخرکار آپ دہلی میں حضرت شیخ الکل میاں نذیر حسین صاحب کی خدمت میں حاضر ہوئے اور دیگر علوم کے ساتھ علم حدیث کو پایہ تکمیل تک پہنچایا۔ آپ کا حافظہ نہایت قوی تھا۔ اس کے متعلق مجھے چشم دید حالات اور حافظ صاحب موصوف کے بیان فرمائے ہوئے کتب سے واقعات معلوم ہیں۔ مگر بخوفِ طوالت اس مختصر ترجمہ میں ان کو بیان نہیں کر سکتا۔ آپ کو علم حدیث کے ساتھ ایک نادر عشق تھا۔ چنانچہ تدریس کے وقت جو کیفیت آپ پر طاری ہوتی تھی اس کا اثر اہلِ ذوق طلبا پر بھی پڑتا تھا۔ اس کے بھی بہت سے واقعات ہیں۔ آپ فرماتے تھے کہ میری بیس برس کی عمر تھی کہ جناب عبداللہ صاحب غزنوی نے مجھے درس حدیث کی مسند پر بٹھایا۔ چنانچہ کچھ عرصہ تک میں امرتسر میں درس دیتا رہا۔ اس کے بعد وزیرآباد آیا۔ ابتدا میں یہاں بعض لوگوں نے شدت سے میری مخالفت کی۔ چنانچہ بعض اوقات مجھے گٹھڑی کی طرح باندھ کر باہر کھیتوں میں پھینک دیا جاتا۔ میں پھر شہر آجاتا۔ یہاں تک کہ