کتاب: مولانا محمد اسماعیل سلفی رحمہ اللہ - صفحہ 120
حدیث کا مقام قرآن کی روشنی میں حضرت مولانا محمد اسماعیل سلفی رحمہ اللہ نے ’’الاعتصام‘‘ میں ’’حدیث کا مقام قرآن کی روشنی میں‘‘ کے عنوان سے چند مضامین تحریر فرمائے تھے۔ ان مضامین کی افادیت کے پیش نظر احباب جماعت نے مطالبہ کیا کہ مولانا اس پر نظر ثانی فرمائیں اور ان مقالہ جات کو کتابی صورت میں شائع کیا جائے۔ عدیم الفرصتی کی بنا پر مولانا موصوف نے اسی کام کو التوا میں رکھا اور جب فرصت دستیاب ہوئی آپ نے ان مضامین میں ترمیم و اضافہ فرمایا تو مکتبہ سلفیہ شیش محل روڈ لاہور نے شائع کیا۔ حضرت مولانا محمد ابراہیم کمیرپوری رحمہ اللہ نے اس کتاب کا افتتاحیہ تحریر کیا ہے جس میں انہوں نے تحریر کیا ہے کہ’’نقلی مسیح اور امن پسندمہدی‘‘کے انداز کا ایک فتنہ جنم لے رہا ہے۔ یہ فتنہ انکار حدیث ہے۔ اس فتنے کا بانی اپنے غلط اور مغالطہ آمیز استدلال کی وجہ سے نئے تعلیم یافتہ طبقے کو متاثر کر کے اخلاقی بےراہ روی کے لیے میدان ہموار کر رہا ہے۔ اسلام کے نام پر یہ لوگ جو الحاد پھیلا رہے ہیں وہ اسلام کے خلاف سابقہ فتنوں سے زیادہ مہلک ہے اور اسلام کی بنیادی اقدار کے لیے تباہ کن ہے۔ [1] مولانا حافظ کمیرپوری رحمہ اللہ نے منکرین حدیث کے بعض ائمہ تلبیس کی نشاندہی بھی کی ہے کہ ہندوستان میں منکرین حدیث کے امام مولوی عبداللہ چکڑالوی آنجہانی ہیں اور ان کے خلفاء میں خواجہ احمد دین امرتسری۔ مولوی محمد رمضان (گوجرانوالہ) مولوی حشمت علی گرداسپوری ہیں۔ ان گمراہ لوگوں کے خیالات کی اشاعت میں حافظ محبوب الحق بہاری علامہ اسلم جیراجپوری اور تمنا عمادی کی کوشش کو بہت دخل ہے۔ اس فتنے کو جدید رنگ((Moderniseدینے کا سہرا غلام احمد پرویز کے سر ہے جس کا مبلغ علم قرآن مجیدکے تراجم، انسائیکلوپیڈیا اور اردو لٹریچر تک محدود ہے، لیکن اس علمی بے بضاعتی کے باوجود انہیں مزاج شناس قرآن ہونے کا دعویٰ اور معارف قرآن لکھنے کا شوق ہے۔ [2] حضرت مولانا سلفی رحمہ اللہ نے اس کتاب میں نہایت اچھوتے انداز میں قرآن مجید سے حجیت
[1] ۔ حدیث کا تشریعی مقام ص 6  [2] حدیث کا تشریعی مقام ص 7۔ 8