کتاب: مولانا احمد دین گکھڑوی - صفحہ 65
12۔قاضی عبدالرحیم: ضلع گوجراں والا کا ایک قصبہ قاضی کوٹ کے نام سے موسوم ہے۔علمی اعتبار سے بھی یہ قصبہ خاص شہرت رکھتا ہے اور سیاسی اعتبار سے بھی! اس قصبے کے ’’قاضی خاندان‘‘ کے ایک اہم رکن قاضی عبدالرحیم تھے۔وہ 17 دسمبر 1884ء(28 صفر 1302ھ)کو پیدا ہوئے۔ابتدائی تعلیم گھر میں حاصل کی۔1895ء(1312ھ)میں حضرت حافظ عبدالمنان وزیر آبادی کے حلقہ درس میں شریک ہوئے اور سات سال ان سے تعلیم حاصل کرتے رہے۔سندِ فراغت لینے کے بعد 1905ء میں مولانا سید عبدالجبار غزنوی کی خدمت میں حاضری دی۔ان سے دوبارہ صحیح بخاری پڑھی اور مولانا عبدالاول غزنوی سے ابوداؤد کا درس لیا۔امرتسر کے اسی مدرسہ غزنویہ میں مولانا محمد معصوم ہزاروی سے استفادہ کیا۔1906ء سے 1908ء تک دہلی کے مدرسہ طِبیہ میں علمِ طب پڑھا۔حصولِ تعلیم کے بعد وطن آئے اور گوجراں والا میں مطب شروع کیا۔ملک کی آزادی کے لیے بھی جدوجہد کی اور بعض سیاسی تحریکوں میں حصہ لیا۔کچھ عرصہ گوجراں والا کے مدرسہ محمدیہ میں ان کا درس و تدریس کا سلسلہ بھی جاری رہا۔نہایت متقی بزرگ تھے۔27 فروری 1971ء(2محرم 1391ھ)کو فوت ہوئے۔ 13۔مولانا محمد حنیف ندوی: ان کے آبا و اجداد کا مسکن شہر گوجراں والا تھا، 10مئی 1908ء کو گوجراں والا میں پیدا ہوئے۔1921ء میں مولانا محمد اسماعیل سلفی گوجراں والا تشریف لائے تو ان کے حلقہ درس میں شمولیت کی۔بے حد ذہین تھے۔اس زمانے کے تمام علوم درسیہ مولانا محمد اسماعیل سلفی سے پڑھے۔1925ء میں دارالعلوم ندوۃالعلما لکھنؤ میں داخلہ لیا۔پانچ سال وہا ں رہے اور دارالعلوم کا نصاب مکمل کیا۔قرآن مجیدسے خاص طور پر