کتاب: مولانا احمد دین گکھڑوی - صفحہ 61
بہت وسیع تھا۔انھوں نے 29اپریل 1975ء کو وفات پائی۔[1] 6۔مولانا غلام نبی ربانی سوہدروی: وزیرآباد سے چند میل کے فاصلے پر ایک مشہور قصبہ سوہدرہ ہے۔ضلع گوجراں والا کے اس قصبے میں متعدد اصحابِ علم پیدا ہوئے۔ان میں ایک بزرگ مولانا غلام نبی ربانی صاحب تھے،جن کی تاریخ ولادت 23 رمضان المبارک 1263ھ(4ستمبر 1848ء)ہے۔انھوں نے مختلف علما سے حصولِ علم کیا۔لکھوکے جا کر حضرت حافظ محمد لکھوی سے کتبِ حدیث پڑھیں اور سند لی۔پھر دہلی تشریف لے گئے۔وہاں حضرت میاں سید نذیر حسین سے استفادہ کیا اور سندِ حدیث کے مستحق قرار پائے۔امرتسر میں حضرت سید عبداللہ غزنوی سے بھی مستفیض ہوئے۔تعلیم مکمل کرنے کے بعد اپنے وطن واپس آئے اور تصنیف وتدریس اور وعظ و خطابت کی صورت میں بڑی خدمات سر انجام دیں۔مولانا ممدوح نے 4 ذالحجہ1348 ھ(3 مئی 1930ء)کو عیسوی حساب سے تقریباً بہ عمر 83سال اور قمری حساب سے 85 سال کے لگ بھگ سوہدرہ میں وفات پائی۔ 7۔مولانا عبدالحکیم سوہدروی: یہ مولانا غلام نبی کے لائق ترین فرزند تھے۔1873ء(1290ھ)کو پیدا ہوئے۔درسِ نظامی کی تکمیل والد محترم سے کی۔علمِ حدیث کی کتابیں حضرت حافظ عبدالمنان سے وزیر آباد میں پڑھیں۔اپنے علاقے کے مشہور مبلغ اور واعظ تھے۔عین عالمِ جوانی میں 1902ء(1320ھ)کو وفات پاگئے۔جوان بیٹے کی میت باپ نے
[1] ان کے حالات میں میں نے ’’صوفی محمد عبداللہ‘‘ کے نام سے ایک مستقل کتاب لکھی ہے جو ساڑھے چار سو صفحات پر مشتمل ہے اور مکتبہ سلفیہ شیش محل روڈ لاہور نے شائع کی ہے۔اس کتاب کو اللہ تعالیٰ نے بڑی مقبولیت عطا فرمائی۔کئی دفعہ چھپ چکی ہے۔