کتاب: مولانا احمد دین گکھڑوی - صفحہ 38
میرے دوست ملک عبدالرشید عراقی نے بھی چند واقعات لکھ بھیجے ہیں جو کتاب میں ایک باب کی صورت میں درج ہیں۔عراقی صاحب جماعت اہلِ حدیث کے مشہور مصنف ہیں اور ان کے مضامین اخبارات میں بھی چھپتے رہتے ہیں۔ حافظ فاروق الرحمن یزدانی(مدرس جامعہ سلفیہ فیصل آباد)کئی کتابوں کے مصنف اور بہت اچھے مقرر ہیں۔مسلکِ اہلِ حدیث کی تبلیغ اور علماے اہلِ حدیث کی خدمت ان کا معمولِ حیات ہے۔پھر جو شخص کسی سطح پر اس عمل میں تھوڑا بہت حصہ لیتا ہے، اس سے یہ باقاعدہ رابطہ رکھتے ہیں۔مجھ سے بھی ان کا یہی تعلق ہے۔میں چونکہ اپنی بساط کے مطابق کسی نہ کسی صورت میں یہ کام کرتا رہتا ہوں یا کرنے کی کوشش کرتا ہوں، اس لیے عزیز القدر حافظ فاروق الرحمن یزدانی مجھ سے رابطہ رکھتے ہیں اور میں اس موضوع کے متعلق جو کام ان کے سپرد کروں، وہ اسے نہایت خوشی سے سر انجام دیتے ہیں۔اس پر میں ان کا شکر گزار ہوں۔ پچھلے دنوں وہ میری درخواست پر موضع راہوالی(ضلع گوجراں والا)میں مولانا محمد رفیق سلفی کی خدمت میں گئے اور مولانا احمد الدین گکھڑوی کے بارے میں کچھ معلومات حاصل کیں جو اس کتاب میں بائیسویں باب کی صورت میں مندرج ہیں۔ مولانا محمد رفیق جماعت کے رفیع المرتبت عالم اور ممتاز خطیب تھے۔انھوں نے راہوالی اور اس کے قرب وجوار میں کتاب و سنت کی تادیر تبلیغ کی۔ان کے مختصر حالات حافظ فاروق الرحمن یزدانی نے لکھ بھیجے ہیں جو اس کتاب کے بائیسویں باب میں مولانا احمد الدین گکھڑوی کے واقعات سے پہلے قارئین کے مطالعہ میں آئیں گے۔اس پر میں حافظ فاروق الرحمن یزدانی کا بھی شکرگزار ہوں اور مولانا محمد رفیق سلفی صاحب کا بھی۔دعا گو ہوں کہ اللہ تعالیٰ انھیں قرآن و حدیث کی خدمت کے زیادہ سے