کتاب: مولانا احمد دین گکھڑوی - صفحہ 27
نوعیت کی اولیں کتاب ہے جو 338صفحات پر مشتمل ہے۔
دوسری کتاب ’’برصغیر کے اہلِ حدیث خدامِ قرآن‘‘ ہے۔سات سو صفحات میں پھیلی ہوئی اس کتاب میں برصغیر کے ان 185 حضرات کا تذکرہ کیا گیا ہے، جنھوں نے اردو، فارسی، انگریزی، پشتو، بلوچی، سندھی، پنجابی، سرائیکی،ہندی وغیرہ زبانوں میں بہ صورت نظم یا نثر پورے قرآن یا قرآن کے کسی حصے کا ترجمہ کیا یا اس کی تفسیر لکھی۔یہ نہایت محنت طلب کام ہے جو بھٹی صاحب نے کیا۔ہر مترجم اور مفسر کے ضروری حالات بھی لکھے گئے ہیں۔
تیسری کتاب جو بھٹی صاحب نے تصنیف فرمائی ’’دبستانِ حدیث’‘ہے۔یہ کتاب بڑے سائز کے 673 صفحات پر محیط ہے۔اس میں برصغیر کے ان ساٹھ حضرات کے حالات قلم بند کیے گئے ہیں، جنھوں نے تصنیفی اور تدریسی صورت میں نبی اکرم کی حدیث کی خدمت کی۔
چوتھی کتاب ’’گلستانِ حدیث‘‘ ہے۔اس میں بھی خدامِ حدیث کا تفصیل سے تذکرہ کیا گیا ہے جو بڑے سائز کے 555 صفحات کا احاطہ کیے ہوئے ہے۔
پانچویں کتاب یہی ’’استاذ المناظرین مولانا احمد الدین گکھڑوی‘‘ ہے جو قارئینِ کرام کے زیرِ مطالعہ ہے۔
چھٹی کتاب ’’چمنستانِ حدیث‘‘ کے نام سے زیرِ تصنیف ہے۔ان شاء اللہ یہ بھی جلد ہی خوانندگانِ محترم کی خدمت میں پیش کر دی جائے گی۔
خادم العلم والعلما
عبدالخالق بن محمد صادق(کویت)
7 جنوری 2011ء
٭٭٭