کتاب: مولانا احمد دین گکھڑوی - صفحہ 15
پروفیسر ڈاکٹر سفیر اختر کی ادارت میں شائع ہوتا ہے، اس کے شمارہ نمبر 33(اکتوبر2012 /مارچ 2013)میں نامور دیو بندی اہلِ قلم میاں محمد الیاس صاحب نے کتاب ’’مولانا احمد الدین گکھڑوی‘‘ پر تبصرہ کیا ہے۔یہ تبصرہ اس ایڈیشن میں درج کر دیا گیا ہے۔’’نقطہ نظر‘‘ کا ہر شمارہ کم و بیش ڈھائی سو صفحات پر مشتمل ہوتا ہے، جس میں مختلف موضوعات کی کتابوں پر تبصرے شائع کیے جاتے ہیں اور اس میں شائع شدہ تبصروں کو اصحابِ علم میں بے حد اہمیت دی جاتی ہے۔
4۔اس ایڈیشن میں ایک اہم تحریر حافظ ریاض احمد عاقب(نائب شیخ الحدیث مرکز ابن القاسم الاسلامی ملتان)کی شائع کی گئی ہے، جس کا تعلق مولانا احمد الدین گکھڑوی سے ہے۔
5۔حافظ محمد یوسف گکھڑوی معروف عالمِ دین تھے اور مولانا احمد الدین کے رفیق کار اور شاگرد۔ان کے حالات میں طویل مضمون ا س ایڈیشن میں مندرج ہے۔اس مضمون میں حافظ صاحب کے واقعاتِ حیات کے ساتھ ساتھ اور بھی بعض شخصیات کے تذکار آ گئے ہیں۔
6۔مولانا سید محمد داؤد غزنوی کا خطبہ جمعۃ المبارک بھی اس میں شامل ہے جو انھوں نے گکھڑ میں حافظ محمد یوسف صاحب کی تعمیر کردہ مسجد میں ارشاد فرمایا۔یہ اس مسجد کا افتتاحی خطبہ ہے جو چودھری عبد الواحد گوندل نے مرتب کیا۔
7۔مولانا محمد رفیق سلفی بھی مولانا مولانا احمد الدین گکھڑوی اور حافظ محمد یوسف گکھڑوی کے لائق شاگردوں میں سے تھے۔اس ایڈیشن میں ان کے سوانح کا تذکرہ بھی شامل ہے۔
مذکورہ تحریرات کے اندراج کی بنا پر مولانا احمد الدین گکھڑوی سے متعلق