کتاب: مولانا احمد دین گکھڑوی - صفحہ 14
’’بوستانِ حدیث‘‘ بھی اسی کتاب کا حصہ ہے اور اس کے کم و بیش پانچ سو صفحات کی کمپوزنگ ہو چکی ہے اور آگے کمپوزنگ کا سلسلہ جاری ہے۔یہ بھی ان شاء اللہ مکمل ہو جائے گی۔
اسی دوران میں ’’تذکرہ مولانا احمد الدین گکھڑوی‘‘ کا دوسرا ایڈیشن بھی الحمدللہ شب و روز کی محنت سے اشاعت کے لیے تکمیل کی منزل کو پہنچ گیا، اس میں مندرجہ ذیل اضافے کیے گئے ہیں :
1۔فیصل آباد کے پنجابی کے مشہور و مقبولِ عام شاعر مرحوم شیخ محمد سعید الفت نے اپنے ایک مجموعہ کلام ’’کونپلاں’‘میں مولانا احمد الدین گکھڑوی پر ’’اللہ دا شیر‘‘ کے عنوان سے طویل نظم بہ صورتِ مرثیہ لکھی تھی، وہ پوری نظم اس ایڈیشن میں شامل کر دی گئی ہے۔
2۔چودھری عبدالواحد گوندل جو گوجراں والا کے پرانے دور کے علم دوست اور علماے کرام سے تعلق رکھنے والے ہیں، ان کا شمار اس فقیر کے دیرینہ کرم فرماؤں میں ہوتا ہے، انھوں نے ’’مولانا احمد الدین گکھڑوی‘‘ سے متعلق کتاب پڑھ کر دسمبر 2011ء کو مجھے ایک طویل خط لکھا تھا جس میں گوجراں والا کے ایک مناظرے کا تذکرہ بھی کیا گیا ہے جو اہلِ حدیث اور بریلوی حضرات کے درمیان ہوا تھا۔یہ گوجراں والا کی مذہبی تاریخ کا مشہور مناظرہ تھا۔اس مناظرے کے علاوہ اس شہر کی ایک بہت علمی شخصیت مولانا علاء الدین کا تذکرہ بھی اس مکتوب گرامی میں کیا گیا ہے۔یہ طویل مکتوب بڑا دل چسپ اور متعدد واقعات پر مشتمل ہے جو اس ایڈیشن میں درج ہے۔
3۔اسلام آباد سے ’’نقطہ نظر‘‘ کے نام سے ایک ششماہی مجلہ ہمارے فاضل دوست