کتاب: محدث شمارہ 9 - صفحہ 35
آبادی کو ایک خاص علاقے میں یکجا کر دیا گیا تھا۔ جو تاریخ میں Pale of Settlement کہلاتا ہے۔ یہاں کے یہودی مغری اور وسطی یورپ میں یہودیوں کی قیادت میں اُٹھنے والی فکری تحریکوں سے متاثر تھے۔ یہ لوگ جب اس اجازت کے تخت روس کے پایہ تخت اور دوسرے بڑے بڑے صنعتی شہروں میں پہنچے تو ان افکار کو اپنے ساتھ لے کر گئے اور ہر جگہ سیاسی و فکری قیادت پر قبضہ کر لیا کارخانوں ، فیکٹریوں اور یونیورسٹیوں میں خفیہ حلقے اور سیل قائم ہو گئے۔ خفیہ جماعتوں نے مار دھاڑ قتل و غارت اور دہشت پسندی کا سلسلہ شروع کر دیا۔ الیگزنڈر دوم انہی یہودی دہشت پسندوں کے ہاتھوں قتل ہوا۔ الیگزنڈر سوم (۱۸۸۱۔ ۱۸۹۴ء) کے عہد میں باقاعدہ جماعتیں وجود میں آئیں جن میں نمایاں اور مؤثر جماعتیں حسب ذیل تھیں ۔
۱:۔ سوشل انقلابی (Social Revolutionary)
۲:۔ دستوری جمہوریت پسند (Constitutional Democrats) جو بالعموم کیڈٹ (Catets) کہلاتی ہے۔
۳:۔ سوشل ڈیمو کریٹک پارٹی (Social Democratic Party)
اول الذکر دونوں جماعتیں بھی ترقی پسند تھیں ؛ سوشل انقلابی تو سوشلسٹ نظریات کی علمبردار تھی؛ تاہم دونوں پر امن پروپیگنڈے اور قانونی ذرائع سے کام لینے کی قائل تیں ، مؤخر الذکر مارکسٹ تھی۔ پہلے پہل یہ جماعت روس سے باہر ۱۸۸۳ء میں ایک گروپ کی صورت میں قائم ہوئی۔ پلیخانوف اس گروپ کا لیڈر تھا۔ ۱۸۹۸ء میں اس نے روس کے اندر باضابطہ طور پر پارٹی کی بنیاد رکھی۔ سیاسی پارٹیوں کے قیام سے روس میں سیاسی تبدیلیوں کی تحریک اور تیز ہو گئی۔
الیگزنڈر سوم نے باپ کے قتل کے بعد زمامِ حکومت سنبھالتے ہی سیاسی اصلاحات اور دستوری زندگی کو ختم کر دیا تھا۔ اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ لاوا اندر ہی اندر پکنے لگا۔ یہ جوالا مکھی ۱۹۰۵ء میں پہلی مرتبہ پھٹا۔ اگرچہ نکولس سوم (۱۸۹۴ء۔ ۱۹۱۷ء) نے فوج اور پولیس کی مدد سے اس جوالا مکھی کو پھیلنے اور بے قابو ہونے سے روک لیا، مگر اس سے ملک کی حقیقی صورتِ حال کھل کر سامنے